Premium Content

سمگلنگ روک تھام لازم

Print Friendly, PDF & Email

امریکی خبر رساں ادارے بلومبرگ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے روزانہ 50 لاکھ ڈالرز افغانستان اسمگل ہورہے ہیں۔ جس کی وجہ سے پہلے سے معاشی مسائل کا شکار پاکستان کیلئے معاملات تیزی سے خراب ہورہے ہیں۔” ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے پاکستان میں روپے کی قیمت میں مسلسل کمی مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے، جس کی وجوہات میں دیگر کے ساتھ ساتھ روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں ڈالر کی سمگلنگ بھی شامل ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس نے بھی  ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ روزانہ 4 کروڑ ڈالر غیر قانونی باہر جا رہے ہیں، حکومت اسے روکنے کے اقدامات کرے۔ دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بنکرپٹ نہیں ہو رہا۔ روزانہ پاکستان سے 4 کروڑ ڈالر غیر قانونی طور پر باہر جارہے ہیں۔ ہمیں صرف منظم ہو کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت فارن کرنسی کی بیرون ملک اسمگلنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کرے تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/pakistan-sy-youmia-pachas-lakh-dollar-afghanistan-smuggle/

افغانستان کو روزانہ 10 سے 15 ملین ڈالرز کی ضرورت ہے،اندازے کے مطابق اس کا آدھا حصہ پاکستان سے جاتا ہے۔سمگلنگ میں شدت اس وقت آئی جب پاکستان نے افغانستان سے کوئلہ خریدنا شروع کیا۔ معاہدے کے مطابق پاکستان افغانستان سے کوئلہ پاکستانی روپے میں خرید رہا ہے لیکن تاجر یہاں سے پاکستانی روپے کو 10 روپے زیادہ پر ڈالرز میں تبدیل کروا کے افغانستان لے جاتے ہیں، ایسا ہی معاملہ ٹرانزٹ ٹریڈ کا بھی ہے کہ افغانستان کے لیے آنے والی ٹرانزٹ ٹریڈ سرحد پار منتقل ہوتی ہی نہیں ، صرف کاغذات پر جعلی انٹری دکھائی جاتی ہے۔ تاجر سامان پاکستان میں فروخت کر کے رقم ڈالر میں تبدیل کر کے لے جاتے ہیں جس سے ہماری مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہور ہے ہیں ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اصل مسئلہ پاکستان کے ناقص امیگریشن نظام،تجارتی  پالیسیوں اور کرپشن زدہ بارڈر کنٹرول کا ہے۔ رشوت کے عوض جہاں کچھ بھی ممکن ہے، روزانہ ہزاروں افراد بغیر ویزا بارڈر کراس کرتے ہیں، اکثریت سمگلنگ میں ملوث ہے، لیکن سرحدوں پر تعینات تمام محکموں اور اداروں کے کرپٹ اور بدعنوان عناصر اپنے چند ٹکے کے مفاد کی خاطر ملکی مفاد کو داؤ پر لگانے سے گریز نہیں کرتے ۔

 سمگلنگ ہو یا دہشت گردوں اور دہشت گردی کے سامان کی آمدورفت بارڈرز پر تعینات تمام اداروں کے ذمہ داران کے کرپشن پر متفق ہوئے بغیر ممکن نہیں ، اگر صرف بارڈر کو کنٹرول کر لیا جائے تو معیشت کے ساتھ ساتھ امن وامان کی صورتحال بھی بہتر ہو سکتی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos