اسلام آباد: پٹرولیم ڈیلرز نے بجٹ 2024-25 میں ایڈوانس ٹیکس کے نفاذ کے خلاف 5 جولائی (جمعہ) کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے چیئرمین عبدالصمد خان نے ایک پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیا تو ملک بھر میں تمام پٹرول پمپ بند رہیں گے۔
خدشہ ہے کہ جمعہ کو ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی دستیابی نہیں ہوگی۔ اس سے ملک میں نقل و حمل کی خدمات متاثر ہوسکتی ہیں۔
عبد الصمد خان نے فنانس بل 2024-25 میں شامل 0.5 فیصد ایڈوانس ٹرن اوور ٹیکس پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پٹرول پمپوں کا چلنا ناممکن ہو جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ اسے فوری طور پر ختم کرے بصورت دیگر ہمارے پاس آپریشن بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔
فنانس بل 2024-25، جو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی نگرانی میں تیار کیا گیا تھا، جون کے آخر میں قومی اسمبلی نے منظور کیا تھا۔
ایسوسی ایشن نے بدھ کو کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے ساتھ اس کے مذاکرات ناکام ہو گئے اور ڈیلرز جمعہ کو اپنا کام بند رکھیں گے۔
پی پی ڈی اے کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے ہم سے ہڑتال ختم کرنے کا کہا اور مسئلہ حل کرنے کا وعدہ کیا لیکن ہم محض یقین دہانیوں پر ہڑتال ملتوی نہیں کر سکتے۔
خان نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی مشاورتی کونسل سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں لیکن مسائل برقرار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 5 جولائی کی صبح 6 بجے سے 13,000 پٹرول اسٹیشن بند کر دیے جائیں گے اور جب تک مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ، ہڑتال اگلے دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔
دریں اثنا، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن نے پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کی کال کے دوران ایندھن کی فراہمی کی پوزیشن کی نگرانی اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے ایک مانیٹرنگ سیل قائم کیا ہے۔
مانیٹرنگ سیل کے لیے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کے نمائندوں نے فوکل پرسن تعینات کر دیے ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے پہلے ڈیلرز کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ٹرن اوور ٹیکس واپس لے لیا جائے گا لیکن سیکریٹری پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ اس عمل کو واپس لینے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.