انسانی دماغ میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار میں اضافے کا انکشاف

ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی دماغ میں جسم کے دوسرے اعضاء کے مقابلے میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار زیادہ ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق گزشتہ سال کے دوران اکٹھے کیے گئے انسانی دماغ کے نمونوں میں 8 سال پہلے لیے گئے انسانی دماغ کے نمونوں کے مقابلے میں مائیکرو پلاسٹک کے ذرات نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ 8 سال کے دوران دماغ میں پلاسٹک کی مقدار میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

محققین نے کہا ہے کہ عام آدمی کے مقابلے میں ڈی منشیا میں مبتلا افراد کے دماغ میں 10 گنا زیادہ مائیکرو پلاسٹک کی مقدار موجود ہوتی ہے۔

محققین کے مطابق مائیکرو پلاسٹک پولی مرز کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہیں جو ہوا، پانی اور مٹی تینوں میں موجود ہیں۔

محققین نے بتایا ہے کہ تحقیق میں یہ تو واضح نہیں ہو سکا کہ پلاسٹک کے یہ ذرات دماغ میں کیسے منتقل ہو رہے ہیں لیکن ان ذرات کا سائز 200 نینو میٹر یا اس سے بھی کم ہے، یعنی یہ ذرات کسی وائرس سے زیادہ بڑے نہیں ہیں اور اس لیے جسم میں خون کی گردش میں رکاوٹ نہیں بنتے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos