وزیراعلیٰ آفس میں اعلی سطح کے اجلاس میں جمعرات سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے سکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شاہ محمود قریشی، اسد عمر، مونس الٰہی،عمر ایوب، حسین الٰہی نے اجلاس میں شرکت کی
لانگ مارچ کے لئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ لانگ مارچ کے شرکاء کو وزیرآباد سے راولپنڈی تک ہر شہر میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے اورلانگ مارچ کے روٹ میں آنیوالی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کیے جائیں۔
وزیر آباد سے راولپنڈی تک لانگ مارچ کے روٹ پر 15ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ پولیس کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال انداز میں فرائض سرانجام دے اور لانگ مارچ کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جائے اورلانگ مارچ کے گرد2درجاتی سکیورٹی حصار بنایا جائے۔
پی ٹی آئی کی قیادت اورلانگ مارچ کے شرکاء کی فول پروف سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔کنٹینر پربلٹ پروف روسٹرم اوربلٹ پروف شیشے کا استعمال یقینی بنایا جائے اورنیا بلٹ پروف کنٹینرتیار کیا جائے،اس ضمن میں پنجاب حکومت ہر ممکن معاونت کرے گی۔
ہرلحاظ سے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے جائیں اورہر ضلع میں پولیس اورانتظامیہ کے آفیسرزکوکو آرڈینیشن کیلئے مامور کیا جائے اور راولپنڈی میں دیگر اضلاع سے پولیس کی اضافی نفری منگوائی جائے۔
حافظ آباد میں عمران خان کو قتل کی دھمکیاں دینے والے گرفتارملزم کے دیگر ساتھیوں کو بھی قانون کی گرفت میں لایاجائے۔ پولیس فورس میری ٹیم ہے،ان کی قربانیاں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں