ماہرین کا خیال ہے انار جیسی نعمت کو ناشتے کا لازمی جزو ہونا چاہیے کیونکہ اس میں بے شمارمفید کیمیائی اجزاء، الیکٹرولائٹس، فلے وینولز اور معدنیات موجود ہیں جو بڑھاپے کو روکنے سے لے کر دل کو تقویت پہنچاتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس کی بنا پر اسے ’سپرفوڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں سبزچائے کے مقابلے میں تین گنا اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ اس میں موجود ایک کیمیکل پیونی کیل گن جسم میں فری ریڈیکلز روکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی اجزا دل کی دھڑکن کو باقاعدہ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس جلد پر جھریوں کے عمل کو روکتے ہیں اور بڑھاپے کو بریک لگاتے ہیں۔
انار کا دوسرا فائدہ یہ ہےکہ یہ ہیموگلوبن بڑھاتا ہے جو خون میں رہتے ہوئے ہرعضوتک آکسیجن پہنچاتےہیں۔ اس کا مطب یہ ہے کہ ہر عضو تک آکسیجن پہنچنے سے تمام اعضا کو فائدہ ہوگا اور اس کے افعال بہتر ہوں گے۔ جامعہ واشنگٹن نے حال ہی میں انار میں ’یورولائ تھن‘ دریافت کیا ہے جو بڑھاپے کو روکنے اور جلد کو لچکدار بنانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ پھر اس کی مزید تصدیق 2021 میں تھائی لینڈ کے سائنسدانوں نے بھی کی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
سپرفوڈ انار میں دل کےپٹھے مضبوط بنانے والے اجزا بکثرت موجود ہیں جن مین الیکٹرولائٹس بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول گھٹاتا ہے اور دل کی شریانوں کی تنگی روکتا ہے۔ بدن کی چربی گھٹانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں کہ یہ توند کم کرسکتا ہے۔
دوہزار سترہ میں سینکڑوں افراد کو انار کا رس باقاعدگی سے پلایا گیا تو ان کے بلڈ پریشر میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی۔ دوسری جانب یہ وزن کم کرنے میں بھی بہت معاون ثابت ہوا ہے۔ انار میں موجود کئی اہم اجزا ٹائپ ٹو ذیابیطس کو قابو کرنے میں نہایت معاون ثابت ہوچکے ہیں۔
انار کے لاتعداد خواص میں سے ایک حل پذیر اجزا کی طویل فہرست ہے جو فوری طور پر بدن کا جزو بن کر جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط بناکر ہمیں امنیاتی طور پر طاقتور بناتے ہیں۔ ان میں فولیٹ، فولاد، کئی طرح کے وٹامن اور معدنی اجزا بھی شامل ہیں۔ پھر وٹامن سی کی بھرپور مقدار ہمیں کئی امراض سے بچاتی ہے۔