سینئر وکیل لطیف کھوسہ، عمران خان توشہ خانہ سزا کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، وہ اسلام آبادہائی کورٹ کی لفٹ میں خرابی کی وجہ سے پھنس گئے تھے جن کو کو بحفاظت بچا لیا گیا۔ لفٹ کے اندرکل 17 افراد پھنس گئے تھے۔
توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم کی تین سال قید کی سزا کو معطل کرنے کی درخواست پر سماعت ختم ہونے کے بعدلطیف کھوسہ کمرہ عدالت سے باہر آئے اورواپسی پر، وہ اور 16 دیگرافراد لفٹ میں پھنس گئے ۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ لفٹ میں کیا خرابی آ گئی تھی۔
لفٹ میں پھنس جانے کے بعد لطیف کھوسہ کی معاون وکیل سوزین جہاں کو ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ 10 منٹ سے زیادہ ہو گئے ہیں لفٹ میں خرابی ہے اور عدالت انتظامیہ کی طرف سے کوئی نہیں آرہا ہے۔ کھوسہ صاحب اور ان کے قانونی وکلاء سب لفٹ کے اندر ہیں۔
وکیل سوزین جہاں نے مزید کہا کہ’’میں نے انتظامیہ کو 10 بار مطلع کیا ہے۔ یہاں ہر کوئی اس کے بارے میں جانتا ہے لیکن کوئی ایکشن نہیں لے رہا ہے اور میرا باس اندر ہے ‘‘ ۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اب آپ وکلاء کو بھی دم گھٹا کر ماریں گے؟ تم نے پہلے ہی عمران خان کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا اور اب وکلاء کو بھی مارو گے؟
ویڈیو میں عمران کی قانونی ٹیم کے ایک اور رکن جہاں اور بیرسٹر گوہر خان کو گراؤنڈ فلور پر بلانے کی کوشش میں لفٹ کا بٹن دباتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تاہم، لفٹ اسکرین”3“ اور ”ای آر“ ڈسپلے کے درمیان سوئچ کرتی رہی۔
وہاں جمع ہونے والے دیگر وکلاء نے بھی مقامی حکام کی جانب سے جواب نہ ملنے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی عملہ نہیں پہنچا۔
امدادی ٹیم نے تقریباًآدھے گھنٹے میں تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا۔