Premium Content

پی ٹی آئی کاجلسہ رکوانےکی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مستردکردی گئی

Print Friendly, PDF & Email

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا جلسہ رکوانےکی درخواست ناقابل سماعت قرار دےکر مستردکر دی۔

جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ آپ متاثرہ فریق نہیں ہیں،تین رکنی فل بنچ نے جلسہ رکوانے کی درخواست خارج کر دی ہے، لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو تحریک انصاف کی جلسہ کی اجازت کے لیے درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

جسٹس فاروق حیدر نے ڈپٹی کمشنر لاہورسے کہا کہ قانون کے مطابق آج شام پانچ بجے تک درخواست پر فیصلہ کریں۔لاہور ہائیکورٹ نے جلسہ کی اجازت کے لیے دائر درخواست نمٹا دی۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کو لاہور میں جلسے کی اجازت سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے جلسے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرنے کی استدعا کی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسے سے اجازت سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیے کہ کمرہ عدالت میں تھوڑی جگہ بنائیں تا کہ فریقین کی حاضری لگا سکیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نہیں آئے؟ جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اسلام آباد ہیں۔سرکاری وکیل نے جلسے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرنے کی استدعا کردی۔

جسٹس طارق ندیم نے چیف سیکرٹری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک ہے تو سب ہیں،آج جو اقتدار میں ہیں ماضی میں وہ حزب اختلاف میں تھے،ہر15بیس دن بعد اس طرح کی کوئی رٹ دائر ہوجاتی ہے،کیا یہ بہتر نہ ہوگا ہم ہر ضلع میں جلسے کے لئے جگہ مختص کردیں۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

جسٹس طارق ندیم نے کہا کہ سارا کا سارا سسٹم چوک ہوا پڑا ہے،تمام افسران یہاں ہیں،لاہور بڑا شہر ہے یہاں جلسے کے لئے دوتین جگہیں مختص کردیں،جسٹس طارق ندیم نے کہا کہ یہاں صورتحال یہ ہے کہ آگے جلسہ ہورہا ہوتا ہے پیچھے جنازے رکے ہوتے ہیں۔

جسٹس طارق ندیم نے چیف سیکرٹری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایسا کام کرجائیں جس سے آپ کو لوگ یاد رکھیں، آج یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ جلسے کی اجازت نہیں مل رہی کل وہ کہہ رہے تھے۔

جسٹس طارق ندیم نے کہا کہ دنیا کہاں سے کہاں نکل گئی ہم آج بھی یہاں پھنسے ہیں،بولنے کی آزادی نہیں ہے،جلسے کی اجازت نہیں ہے،اس موقع پر جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ ہم آپ سے یہ توقع نہیں کرتے کہ لوگوں کو غیر قانونی ہراساں کیا جائے۔

آئی جی پنجاب نے عدالت کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری طرف سے کسی کو ہراساں نہیں کیاجارہا،اس موقع پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ میرے گھر کے باہر ایک ہفتے سے پولیس کھڑی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos