Premium Content

ایک اہم پروٹین بینائی بچانے میں مدد گار ہو سکتا ہے

Print Friendly, PDF & Email

برسٹل: سائنس دانوں نے ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ آنکھ کے خلیوں میں ایک اہم پروٹین کی مقدار میں اضافہ 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو بینائی کھونے کے سب سے بڑے سبب سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔

اے ایم ڈی، جو لوگوں کی بینائی کو متاثر کرنے والی ایک عام کیفیت ہے، برطانیہ میں تقریباً 7 لاکھ افراد کو متاثر کرتی ہے اور اس کا فی الحال کوئی مؤثر علاج نہیں ہے۔

یونیورسٹی آف برسٹل کے محققین کی ایک ٹیم، جس کی قیادت پروفیسر اینڈریو ڈِک نے کی، نے دریافت کیا کہ آئی آر اے کے-ایم نامی پروٹین کی مقدار میں اضافہ آنکھ کے پردے کو محفوظ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

محققین کا خیال ہے کہ یہ دریافت ممکنہ طور پر ایسی جین تھراپیز کی راہ ہموار کر سکتی ہے جو آئی آر اے کے-ایم کی سطح کو بڑھا کر اے ایم ڈی سے بچاؤ فراہم کر سکتی ہیں۔

پروفیسر ڈِک نے کہا، یہ نتائج بتاتے ہیں کہ آئی آر اے کے-ایم میں اضافہ اے ایم ڈی کا ایک ممکنہ علاج ہو سکتا ہے اور اس عام کیفیت کے لیے ایک نیا اور دلچسپ علاج پیش کر سکتا ہے، جس کے لیے کئی تھراپیز ناکام رہی ہیں۔

اے ایم ڈی عام طور پر 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو متاثر کرتا ہے۔ اس کیفیت کی بنیادی وجہ سائنس دانوں کو ابھی تک معلوم نہیں ہے، لیکن اسے سگریٹ نوشی، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور خاندانی تاریخ سے جوڑا گیا ہے۔

اگرچہ اے ایم ڈی مکمل بینائی کا نقصان نہیں کرتا ہے، لیکن یہ روزمرہ کے کاموں جیسے پڑھنا، گاڑی چلانا اور چہرے پہچاننے میں مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos