تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی گفتگو سے متعلق گردش کرنے والی آڈیو ایڈیٹڈ ہے،کاپی،کٹ پیسٹ کرکے بنائی گئی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں زلفی بخاری نے کہا کہ آواز کہاں صحیح ہے کہاں صحیح نہیں فارنزک سے ہی پتہ لگ سکتاہے، اس آڈیو کو فارنزک ضرور کرائیں ، جب بیچی نہیں تو کیسے کہہ سکتاہوں کہ گھڑی بیچی، آڈیو میں جس گھڑی کی بات ہے وہ دبئی والی نہیں، اسلام آباد سے کوئی گھڑی خریدی نہ بیچی ہے۔
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ گفتگو کاپی پیسٹ کرکے بنائی گئی ہے، ایک بارکوئی چیز تبدیل ہوجائے تو بتانامشکل ہو جاتا ہے کیاصحیح ہے کیا غلط، اُس وقت کی خاتون اول سے ایسی کوئی گفتگو نہیں ہوئی، گفتگو میں الفاظ کہیں اور سے لے کر آڈیو بنائی گئی ہے، دعوے سے کہتاہوں فارنزک سے پتہ چل جائے گا کہ آڈیو تبدیل ہے۔
زلفی بخاری نے کہا کہ اس وقت کی خاتون اول نے مجھ سے بیچنے کی کوئی بات نہیں کی۔
پی ٹی آئی نے سعودی ولی عہد سے ملنے والی گھڑی جس دکان میں بیچنے کا دعویٰ کیا اس کے مالک شفیق کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ شفیق سے بڑی کوشش کی بات کرنے کی رابطہ نہیں ہوا، میرے علم کے مطابق شفیق نے ہی گھڑی خریدی، شفیق پر پریشر ڈالا گیا وہ ملک سے بھاگاہواہے ۔ خیال رہے کہ شفیق نے بتایا ہے کہ جناح سپر مارکیٹ ایف 7 میں میری دکان ہے، میرے خلاف پروپیگنڈا چل رہا ہے کہ میں نے عمران خان کی گھڑی خریدی ہے، نہ میں نے کوئی گھڑی خریدی اور نہ ہی میرا اس سے کوئی تعلق ہے، نہ وہ میرا بل ہے، نہ دستخط ہیں، نہ میری لکھائی ہے، میری دکان کی اسٹمپ کا غلط استعمال ہوا ہے، میں خاصے عرصے سے خاموش تھا کہ معاملہ ختم ہو جائے لیکن مجھے ہر طرف سے پریشانی ہوئی، میرا نام استعمال کیا جا رہا ہے ان تمام باتوں کی تردید کرتا ہوں، اگر مجھے اس معاملے میں گھسیٹا جائے گا تو قانونی چارہ جوئی کروں گا۔