Premium Content

اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاند

Print Friendly, PDF & Email

ابن انشاء کا کمال یہ ہے کہ انھوں نےہرصنف ادب میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ اگرچہ اپنے اظہار کے لئے انہوں نے کئی میدانوں کا انتخاب کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان کا دل شاعر اور دماغ بہترین نثر نگار۔

ابن انشاء کو ادب سے بہت لگاؤ تھا اسی وجہ سے انھوں نے کتابیں پڑھنا اور ان پر تبصرہ کرنا ، ادبی ڈائری ،ادبی رپورٹس لکھنے سکے ابتداء کی اور پھر دیکھتے دیکھتے وہ کالم نویسی کرناشروع ہو گئے۔

ابن انشاء ایک عظیم مزاح نگار تھے ۔ انھوں نے عظمت خیال اور حساس تخیل کا سہارا لے کر طنزو مزاح کو ایک نیا رنگ وروپ دے کر زندگی کے ہر پہلو سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی۔

اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاند
شہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند

تو بھی ہرے دریچے والی آ جا بر سر بام ہے چاند
ہر کوئی جگ میں خود سا ڈھونڈے تجھ بن بسے آرام ہے چاند

سکھیوں سے کب سکھیاں اپنے جی کے بھید چھپاتی ہیں
ہم سے نہیں تو اس سے کہہ دے کرتا کہاں کلام ہے چاند

جس جس سے اسے ربط رہا ہے اور بھی لوگ ہزاروں ہیں
ایک تجھی کو بے مہری کا دیتا کیوں الزام ہے چاند

وہ جو تیرا داغ غلامی ماتھے پر لیے پھرتا ہے
اس کا نام تو انشاؔ ٹھہرا ناحق کو بدنام ہے چاند

ہم سے بھی دو باتیں کر لے کیسی بھیگی شام ہے چاند
سب کچھ سن لے آپ نہ بولے تیرا خوب نظام ہے چاند

ہم اس لمبے چوڑے گھر میں شب کو تنہا ہوتے ہیں
دیکھ کسی دن آ مل ہم سے ہم کو تجھ سے کام ہے چاند

اپنے دل کے مشرق و مغرب اس کے رخ سے منور ہیں
بے شک تیرا روپ بھی کامل بے شک تو بھی تمام ہے چاند

تجھ کو تو ہر شام فلک پر گھٹتا بڑھتا دیکھتے ہیں
اس کو دیکھ کے عید کریں گے اپنا اور اسلام ہے چاند

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos