کوئٹہ – مستونگ میں ایک بم دھماکے میں 60 سے زائد قیمتی جانوں کی ہلاکت کے دو دن بعد، بلوچستان حکومت نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صوبے میں کسی بھی دہشت گرد تنظیم کو اس کے مکمل خاتمے تک نہیں چھوڑے گی۔
بلوچستان کے نگران وزیراطلاعات جان اچکزئی نے ایک پریس کانفرنس میں مستونگ دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہت ہو چکا ہےاور کہا کہ ریاست اپنے لوگوں کو ہر طرح سے تحفظ فراہم کرے گی۔
وزیر نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے اور مستونگ واقعے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہونے کی صورت میں ریاست ’مناسب جواب‘ کو یقینی بنائے گی۔
جب اچکزئی سے صوبے میں دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں ممکنہ گرینڈ آپریشن کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے لیکن صحافیوں کو یقین دلایا کہ ریاست اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کا دفاع کرے گی اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کرے گی۔
جان اچکزئی نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ صوبے کے سکیورٹی پلان پر نظرثانی کی جائے گی تاکہ کسی بھی خامی کو دور کیا جا سکے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی پلان کو شروع سے از سر نو تشکیل دیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور یقین دلایا کہ ریاست اس واقعے کے پیچھے مجرموں اور سہولت کاروں سے پوری طرح آگاہ ہے، جلد انصاف کیا جائے گا۔
وزیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آرمی چیف کی لگن کو سراہتے ہوئے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے انسداد کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
جان اچکزئی نے انکشاف کیا کہ حکام نے مستونگ میں 12 ربیع الاول کے جلوس کے دوران ہونے والے المناک واقعے کے ذمہ دار خودکش بمبار کی باقیات برآمد کر لی ہیں۔ اب مرنے والوں کی تعداد 60 ہے، جن میں مذہبی رہنما ، بچے اورایک پولیس افسر بھی شامل ہیں ۔ مستونگ واقعے کے شہداء کے لواحقین کے لیے حکومت کی جانب سے امداد پر تبصرہ کرتے ہوئے، اچکزئی نے اعلان کیا کہ حکومت شہداء کے خاندانوں میں فی کس 15لاکھ روپے فراہم کرے گی۔
دریں اثنا، شدید زخمیوں اور معمولی زخمیوں کو بالترتیب 500,000 اور 250,000 روپے دیئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت سے متاثرہ خاندانوں کے لیے امداد حصہ لینے کا بھی کہیں گے۔
وزیر نے کہا کہ ہم متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کریں گے ۔