مستونگ کے اسسٹنٹ کمشنر نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایک مسجد کے قریب ہونے والے دھماکے میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 70 زخمی ہوگئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ الفلاح روڈ پر مدینہ مسجد کے قریب عید میلاد النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جلوس کے لیے جمع ہو رہے تھے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے تصدیق کی کہ دھماکا مستونگ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) نواز گشکوری کی گاڑی کے قریب ہوا جو جلوس کے موقع پر موجود تھے۔
ایس ایچ او محمد جاوید لہری نے کہا کہ دھماکہ خودکش تھا اور بمبار نے خود کو ڈی ایس پی کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لیا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
بلوچستان کے عبوری وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ امدادی ٹیمیں مستونگ روانہ کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے اور تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
اچکزئی نے کہا کہ دشمن بیرونی آشیر باد سے بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔ دھماکا ناقابل برداشت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعلیٰ علی مردان ڈومکی نے حکام کو دھماکے کے ذمہ داروں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ادھر عبوری وزیر داخلہ سرفراز احمد نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔