Premium Content

بحیرہ روم کی غذائیں کینسر اور قلبی امراض  کے خطرات کو کم کرتی ہیں

Print Friendly, PDF & Email

امریکہ کے ایک ہسپتال میں ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو خواتین باقاعدگی سے بحیرہ روم کی غذا کھاتی ہیں ان میں کسی بھی وجہ سے ہونے والی موت بالخصوص کینسر اور قلبی امراض کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

بحیرہ روم کی غذا میں سبزیاں، پھل، گری دار میوے، بیج، اناج، لوبیا اور مچھلی اور سمندری غذا شامل ہوتی ہیں۔ ماضی کے مطالعوں میں ان غذاؤں کے کئی فوائد دکھائے گئے ہیں، بشمول ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری جیسی دائمی بیماریوں کے خطرات میں کمی۔

تحقیق کی سینئر مصنفہ، ڈاکٹر سامعیہ مورا نے ایک پریس ریلیز میں کہا،جو خواتین طویل زندگی گزارنا چاہتی ہیں انہیں اپنی غذاؤں پر غور کرنا چاہیے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ بحیرہ روم کی طرز کی غذا کھانے سے کینسر اور دل کی بیماری سے ہونے والی اموات کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اموات کے خطرات میں کمی اسٹی سٹمل سسٹم، سوزش اور انسولین کی مزاحمت میں تبدیلی کی وجہ سے ہوتی ہے جو بحیرہ روم کی غذا سے وابستہ بائیو مارکرز کے ذریعے ہوتی ہے۔ بایو مارکرز صحت سے متعلق ابتدائی انتباہ کے اشارے ہیں۔

محققین نے  25 ہزار315 خواتین میں 40 بائیو مارکرز کا مطالعہ کیا تاکہ ان غذاؤں کے طویل مدتی اثرات (خاص طور پر اموات پر) کا تعین کیا جا سکے۔ یہ مطالعہ 25 سال تک جاری رہا اور اس میں حیاتیاتی نظام کا جائزہ لیا گیا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos