امریکا کی رٹگرز یونیورسٹی میں کووڈ-19 کی ایک نئی ویکسین بنائی گئی ہے جس کے متعلق خیال کیا جارہا ہے کہ یہ کووڈ اور اس کے ابھرنے والے تمام متغیرات کے خلاف موجودہ ویکسین کی نسبت زیادہ دیرپا تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔
جرنل ویکسین میں شائع ہونے والی تحقیق کے سینئر مصنف اور ایس اے ایس میں مالی کیولر بائیو لوجی اور بائیو کیمسٹری کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اینڈرسن کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک بہتر ویکسین کی ضرورت ہے جو چند بوسٹر شاٹ کے ساتھ کووڈ متغیرات سے سالوں تک مضبوط تحفظ فراہم کرے۔ ہمارا ڈیٹا بتاتا ہے کہ اس ویکسین کی خوراک حاصل کرنے والے شاید یہ تحفظ حاصل کرنے کے قابل ہوں۔
موجودہ کووڈ ویکسین سنجیدہ بیماریوں اور موت کے خلاف کچھ تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ تاہم، یہ ویکسین وقتی طور پر حفاظتی اینٹی باڈیز کو بڑھا دیتی ہیں جو تیزی سے کم بھی ہوجاتی ہیں۔ حتیٰ کہ بوسٹر خوراکوں کے باوجود لوگوں کو ممکنہ خطرناک انفیکشن کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔
ایم ٹی-001 نامی یہ نئی ویکسین کووڈ-19 کے متغیرات کے خلاف دیرپا تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ اینڈرسن کے مطابق موجودہ ویکسین نے متعدد زندگیاں بچائی ہیں لیکن یہ کچھ اہم معاملات میں کارگر نہیں ہوتی ہیں۔ یہ شاید زیادہ وقت تک لوگوں کو بیمار ہونے سے نہ روک سکیں۔
رٹگرز کے محققین نے یہ ویکسین نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے پراجیکٹ سے حاصل ہونے والی ٹیکنالوجیکل نقطہ نظر کا استعمال کرتے ہوئے بنائی ہے۔ پراجیکٹ کا مقصد انسانی جسم میں ہر پروٹین کے لیے ایک اینٹی باڈی کا بنایا جانا تھا۔