Premium Content

دس سیکنڈ کے اندر ٹائپ 2 ذیابیطس کا پتہ لگانے والا اے آئی ماڈل تیار

Print Friendly, PDF & Email

کینیڈین طبی محققین نے ایک مصنوعی ذہانت ماڈل کو تیار کیا ہے جومریضوں کی آواز سن  کر چھ سے 10 سیکنڈ کے اندر ٹائپ 2 ذیا بیطس کا پتہ لگا سکے گا۔

سائنس دانوں کو یہ کامیابی ماڈل کی جانب سے مریض اور صحت مند افراد کی آواز کے درمیان فرق کے حوالے 14 فیچرز کی نشان دہی کے بعد حاصل ہوئی۔

مصنوعی ذہانت کا یہ ماڈل پچ میں تبدیلی اور آواز کی شدت سمیت آواز کی متعدد خصوصیات پر غور کرتا ہے جو انسانی کان نہیں کر سکتے اور حاصل ہونے والے ڈیٹا کا موازنہ صحت کے متعلق بنیادی معلومات مریض کی عمر، جنس، قد اور وزن سے کرتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ مصنوعی ذہانت کی خواتین میں بیماری کی پتہ لگانے کی شرح 89 فی صد جبکہ مردوں میں یہ شرح 86 فی صد ہے۔

یہ اے آئی ماڈل اپنے اندر اس دائمی بیماری میں مبتلا عام انسان کے اخراجات کو حد درجہ کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ روایتی طور پر یہ بیماری ذاتی حیثیت میں مہنگے ٹیسٹ کی مدد سے کی جاتی ہے۔

تحقیق کی مرکزی مصنفہ اور کلک لیب کی ریسرچ سائنس دان جیسی کوف مین کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق ٹائپ 2 ذیا بیطس سے متاثرہ اور غیر متاثرہ افراد کی آواز میں فرق کو واضح کرتی ہے۔

جیسی کوف مین پُر امید ہیں کہ کمپنی کی مصنوعی ذہانت کا ماڈل میڈیکل کے شعبے میں ذیا بیطس کا پتہ لگانے کے طریقہ کار کو تبدیل کر سکتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos