اسلام آباد – الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روز حلقوں کی ابتدائی حد بندیوں کی فہرستیں شائع کیں، جسے انتخابات 2024 کے انعقاد کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن جنوری 2024 کے آخر تک ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنے عارضی شیڈول کا پہلے ہی اعلان کر چکا ہے۔
الیکشن ریگولیٹری باڈی نے اپنے نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت 26 اکتوبر 2023 تک 30 دن تک جاری رہے گی۔ سیاسی جماعتیں حلقہ بندیوں کا جائزہ لینے کے بعد اپنے اعتراضات الیکشن باڈی کو جمع کرائیں گی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ قومی اسمبلی میں نمبر گیم بھی تبدیل ہوسکتی ہے جس کے مطابق حلقوں کی نئی حد بندی کے مطابق وزیراعظم بننے کے لیے 169 ووٹ درکار ہوں گے۔ اس سے قبل قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کم از کم 172 ووٹوں کی ضرورت ہوتی تھی۔ سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ تحریک عدم اعتماد کا نمبر گیم بھی تبدیل کیا جائے گا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
نوٹیفکیشن کے مطابق کوئی بھی فرد اپنے متعلقہ علاقے پر اعتراضات بھی اٹھا سکتا ہے۔ ووٹرز کو کسی اعتراض کی صورت میں دفتر سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ حتمی فہرست 30 نومبر تک جاری کی جائے گی۔
کمیشن نے کہا کہ حلقوں کی حد بندی سے متعلق یہ عارضی رپورٹ حلقوں کی حال ہی میں مکمل ہونے والی ڈیجیٹل آبادی پر مبنی ہے۔ ابتدائی رپورٹ اور انتخابی حلقوں کا نقشہ ای سی پی کی ویب سائٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ووٹرز اور سیاسی شخصیات اپنے متعلقہ علاقے کے تحفظات کمیشن کو پیش کر سکتے ہیں۔
ای سی پی نے بتایا کہ کورئیر، ڈاک یا فیکس کے ذریعے اٹھائے گئے اعتراضات کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ الیکشن باڈی اعتراضات کا ازالہ 28 اکتوبر سے شروع کر کے 26 نومبر تک کرے گی۔
قومی اسمبلی میں پنجاب کی سب سے زیادہ نشستیں ہیں اس کے بعد سندھ، کے پی کے، بلوچستان اور اسلام آباد ہیں۔ آبادی کے گراف کے مطابق 127.6 ملین کی آبادی والے پنجاب کو 141 نشستیں دی گئی ہیں اور ہر حلقے کو 905,595 کے کوٹے کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے لیے 297 نشستیں مختص کی گئی ہیں اور ہر کوٹے کی نشست 429,929 ہے۔ سندھ میں 55.6 ملین کی آبادی کے لیے قومی اسمبلی کی 61 نشستوں کو 913,052 فی سیٹ کے کوٹے پر تقسیم کیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی کے لیے 130 نشستیں 428,432 فی نشست کے کوٹے پر تقسیم کی گئی ہیں۔ کے پی کے میں مردم شماری میں 40.8 ملین کی آبادی اور 45 این اے کی نشستیں دکھائی گئیں۔ قومی اسمبلی کی ہر نشست کو 907,913 کے کوٹے پر تقسیم کیا گیا ہے۔ کے پی اسمبلی کے معاملے میں، 355،270 کے کوٹے پر 115 نشستیں تقسیم کی گئی ہیں۔ بلوچستان میں 14.8 ملین لوگوں کو قومی اسمبلی کی 16 نشستیں دی گئی ہیں اور ہر حلقے کو 930,900 کے کوٹے پر تقسیم کیا گیا ہے۔ صوبوں کی صوبائی اسمبلی کی 51 نشستیں ہیں اور ہر نشست کو 292,047 کے کوٹے پر تقسیم کیا گیا ہے۔ جبکہ اسلام آباد کی آبادی 23 لاکھ ہے اور اسے 3 سیٹیں دی گئی ہیں اور ہر سیٹ کا کوٹہ 787,954 مقرر کیا گیا ہے۔