Premium Content

Add

گوادر پورٹ سے براہ راست چین کو پہلی بار ایکسپورٹ

Print Friendly, PDF & Email

بلوچستان میں حالیہ پیش رفت کے مطابق، گوادر پورٹ سے  چین کو پہلی براہ راست ایکسپورٹ شروع ہو گئی ہے۔ توقع ہے کہ سپلائی 30 دنوں چین میں پہنچ جائے گی۔  گوادر پورٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی ترقی میں رہنمائی کرتا ہے، جو چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ کا ایک اہم پائلٹ پروجیکٹ ہے اور دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

حالیہ اطلاعات کے مطابق، گوادر پورٹ نے 24 مئی کو ادویہ سازی کی صنعت کے لیے خام مال لے جانے والے پانچ کنٹینرز چین بھیجے تھے۔ اس اقدام کو نہ صرف گوادر میں ترقیاتی پیش رفت کے لیے اہم قراردیا ہے  بلکہ ممکنہ منڈیوں کو بھی راغب کرنے کے مقاصد کے لیے ایک کامیابی قرار دیا گیا ہے۔ براہ راست برآمدات پاکستان کو ترسیلات زر بڑھانے اور پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں کردار ادا کریں گی۔ پاکستان اور چین کے درمیان آسان برآمدی سہولیات دیکھ کر مزید سرمایہ کار اور کمپنیاں پاکستان آئیں گی۔ خریدار کو برآمدات کا براہ راست سلسلہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ منافع زیادہ سے زیادہ ہو، برآمد کرنے والی مصنوعات پر اجارہ داری برقرار رہے اور مارکیٹ کی رسائی کو کنٹرول کیا جا سکے۔ یہ کاروباروں کو بین الاقوامی مارکیٹ کے رجحانات کا بروقت جواب دینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ جب تک ہم ان راستوں کو قائم کرنے میں کامیاب رہیں گے، پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی۔ ہمیں اپنی توجہ ان پٹ کے بجائے زیادہ سے زیادہ آؤٹ پٹ پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

جہاں  گوادرپورٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے  لیے اہم ہے وہاں زیادہ  تر مقامی لوگوں کو محروم، نظر انداز اور مکمل طور پر الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، اس منصوبے سے عدم اطمینان بڑھتا چلا گیا، یہاں تک کہ گوادر کے لوگوں نے اب مزاحمتی تحریکوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے جو حکومت کو اس کے اقدامات پر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کو سہولیات میسر نہیں، خوراک، پینے کا صاف پانی، روزگار کے مواقع میسر نہیں اور سی پیک  کے معمول کے کام کی وجہ سے ان کو ان گنت پابندیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم مقامی لوگوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے علاقے کی ترقی کے ساتھ کام کرتے رہیں۔اگر ہم ایک محاذ پر اتنی ترقی کر سکتے ہیں تو حکومت کو مقامی لوگوں کی ضروریات پر توجہ دینی چاہیے تاکہ ہر قسم کی مزاحمت کا خاتمہ ہو سکے۔ ان سب کے لیے ہمیں ایک بہتر اور تیز ترین  سپورٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1