ہم آہنگی کو فروغ دینا

[post-views]
[post-views]

سعودی عرب اور ایران کے درمیان کامیابی سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے بعد، بیجنگ  2014 میں ناکام ہونے والے مذاکرات کے باوجود اسرائیل فلسطین امن مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ صدر شی جن پنگ کی فلسطین کی جدوجہد کی حمایت سے فلسطین کا بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعلقات پر ایک اہم اثر پڑے گا۔  چینی صدر  نے دونوں فریقین – فلسطین اور اسرائیل کو مستقبل کے بارے میں نتیجہ خیز بات چیت اور ان کے دیرینہ جھگڑے کو ختم کرنے کے لیےاقدامات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

صدر محمود عباس کا بیجنگ میں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ وہ بین الاقوامی برداری کے ساتھ سفارتی تعلقات اور اقتصادی خوشحالی سے متعلق اہم امور پر بات چیت کے لیے چین میں تین دن قیام کریں گے۔ صدر شی نےفلسطین کو  یہ یقین دلا کر اچھا کیا ہے کہ ہم فلسطین کی مکمل حمایت کرتے ہیں  اور وہ امن مذاکرات میں سہولت کاری کے لیےآگےآئیں گے۔

Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.

گزشتہ چند سالوں سے غزہ کی پٹی میں تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ ہنگامے، ہوائی حملے، بمباری، چھاپے اور بم دھماکوں نے ہزاروں لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس طرح کی بربریت کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ صورتحال بین الاقوامی برادری سے فوری طور پر مداخلت کرنے کی متقاضی ہے، اور یہ اچھی بات ہے کہ چین زیادہ فعال کردار ادا کرتا ہے چاہے اس کا بنیادی مقصد امریکہ کے اثر و رسوخ کو ختم کرنا ہی کیوں نہ ہے۔

آن لائن رپبلک پالیسی کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔

پہلے ہی، چین فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کی حمایت کر رہا ہے، اور فلسطین میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کی مالی معاونت بھی  کر رہا ہے۔ بحالی کے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں اور وسائل کو تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ درحقیقت، چین کی موجودگی اور وہ جو تعمیری کردار ادا کر رہا ہے اس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، یہاں تک کہ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے کچھ پیش رفت ہو سکتی ہے۔ اور فلسطین کی جانب سے اس تعاون کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتے ہوئے، ایسا لگتا ہے کہ یہ اتحاد طویل مدت تک قائم رہے گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos