Premium Content

انشاؔ جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کو لگانا کیا

Print Friendly, PDF & Email

ابن انشاء کا کمال یہ ہے کہ انھوں نےہرصنف ادب میں اپنا لوہا منوایا ہے ۔ اگرچہ اپنے اظہار کے لئے انہوں نے کئی میدانوں کا انتخاب کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان کا دل شاعر اور دماغ بہترین نثر نگار۔

ابن انشاء کو ادب سے بہت لگاؤ تھا اسی وجہ سے انھوں نے کتابیں پڑھنا اور ان پر تبصرہ کرنا ، ادبی ڈائری ،ادبی رپورٹس لکھنے سکے ابتداء کی اور پھر دیکھتے دیکھتے وہ کالم نویسی کرناشروع ہو گئے۔

ابن انشاء ایک عظیم مزاح نگار تھے ۔ انھوں نے عظمت خیال اور حساس تخیل کا سہارا لے کر طنزو مزاح کو ایک نیا رنگ وروپ دے کر زندگی کے ہر پہلو سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی۔

انشاؔ جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کو لگانا کیا
وحشی کو سکوں سے کیا مطلب جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا

اس دل کے دریدہ دامن کو دیکھو تو سہی سوچو تو سہی
جس جھولی میں سو چھید ہوئے اس جھولی کا پھیلانا کیا

شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا زنجیر پڑی دروازے میں
کیوں دیر گئے گھر آئے ہو سجنی سے کرو گے بہانا کیا

پھر ہجر کی لمبی رات میاں سنجوگ کی تو یہی ایک گھڑی
جو دل میں ہے لب پر آنے دو شرمانا کیا گھبرانا کیا

اس روز جو ان کو دیکھا ہے اب خواب کا عالم لگتا ہے
اس روز جو ان سے بات ہوئی وہ بات بھی تھی افسانا کیا

اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں
جسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں وہ دولت کیا وہ خزانا کیا

اس کو بھی جلا دکھتے ہوئے من اک شعلہ لال بھبوکا بن
یوں آنسو بن بہہ جانا کیا یوں ماٹی میں مل جانا کیا

جب شہر کے لوگ نہ رستا دیں کیوں بن میں نہ جا بسرام کرے
دیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانا کیا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos