جامشورو کول پاور پلانٹ میں 545 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری

[post-views]
[post-views]

ایشیاپاک کی جانب سے جامشورو کول پاور پلانٹ میں 545 ملین ڈالر لگانے کی خبر کراچی اور پاکستان کے وسیع تر توانائی کے منظر نامے کے لیے ایک امید افزا پیش رفت ہے۔ یہ منصوبہ، جو پہلے ہی 96 فیصد مکمل ہو چکا ہے، بے شمار رکاوٹوں کا سامنا کر چکا ہے، اور یہ دیکھ کر خوشی کی بات ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری کے آخری چار فیصد فرق کو پر کرنے کے لیے قدم بڑھایا جا رہا ہے۔ اگرچہ یہ افسوسناک ہے کہ گھریلو ذرائع نے اس اہم منصوبے کی مکمل حمایت نہیں کی، غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری  کی آمد پاور پلانٹ کو مکمل طور پر فعال بنانے کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔

مالیاتی رکاوٹیں جنہوں نے اس منصوبے کو برسوں سے دوچار کیا تھا، بشمول ایک مقامی بینک کی جانب سے فنڈز فراہم کرنے سے انکار نے پیش رفت کو روک دیا تھا۔ یہ دھچکے بنیادی طور پر جنریشن ٹیرف کے تعین اور ایکویٹی فنڈز کے بندوبست میں تاخیر کی وجہ سے تھے۔ یہ قابل تعریف ہے کہ حکومت نے اب ایکویٹی فنڈز کے طور پر 9 ارب روپے جاری کیے ہیں، جس سے اس منصوبے کی بحالی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔

اب اہم سوال یہ ہے کہ یہ کوشش کراچی کے لوگوں کے لیے ٹھوس فوائد کا ترجمہ کیسے کرے گی۔ بجلی کی مسلسل فراہمی کسی حد تک اعلیٰ ٹیرف کے بوجھ کو کم کر سکتی ہے ۔ اس اضافی بجلی کی موثر تقسیم منصوبے کا ایک اہم حصہ ہونا چاہیے۔ اس کے لیے متعلقہ حکام کی طرف سے ایک جامع بلیو پرنٹ کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس سرمایہ کاری کے فوائد کراچی کے کونے کونے تک پہنچیں۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

ایک حالیہ عوامی سماعت میں، جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ نے کوئلے پر مبنی پلانٹ کے لیے 32 روپے فی یونٹ کا ٹیرف طلب کیا۔ اگرچہ یہ درخواست اخراجات کی وصولی کی ضرورت کی عکاسی کرتی ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ ایسا توازن قائم کیا جائے جو صارفین کے مفادات کا تحفظ کرے۔ تجارتی فنڈز پر مارک اپ کو صارفین پر حد سے زیادہ ٹیرف کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہئے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس کے لیے ٹیرف کے ڈھانچے کو درست کرنے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرے، تاکہ سب کے لیے سستی بجلی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید برآں، پراجیکٹ کا موثر اور ماحول دوست ٹیکنالوجی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کا مقصد قابل تعریف ہے۔ بجلی کی سپلائی کی قیمت میں کمی اور گردشی قرضے کی لعنت پر قابو پانے سے بلاشبہ قوم کو فائدہ ہوگا۔ پھر بھی، مختلف شعبوں کی توانائی کے بڑھتے ہوئے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس کو مضبوط بنانے پر یکساں زور دیا جانا چاہیے، جس سے مجموعی اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos