Premium Content

جانوروں پر ظلم

Print Friendly, PDF & Email

دو حالیہ واقعات اس بے پناہ ظلم کی عکاسی کرتے ہیں کہ اس ملک میں بہت سے بے آواز جانوروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پہلی صورت میں، سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ایک اونٹ کی ٹانگ کاٹ دی گئی جب اونٹ  زمیندار کے کھیتوں میں چارہ کھانے کے لیے گیا۔

 دوسرا واقعہ راولپنڈی کے قریب ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں دو آدمیوں کے درمیان زمین کے تنازع پر بظاہر ایک گدھے کے کان کاٹ دیے گئے۔ یہ واقعہ کئی دن پہلے پیش آیا لیکن حال ہی میں اس کی اطلاع ملی۔ زخمی اونٹ کے معاملے میں سندھ حکومت نے نوٹس لے لیا ہے اور اونٹ کےطبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ متحدہ عرب امارات سے اس مخلوق کے لیے مصنوعی ٹانگ منگوائی گئی ہے جب کہ مبینہ طور پر ٹانگ کاٹنے والے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ گدھے کو نقصان پہنچانے والے مشتبہ افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ مثالیں – اگرچہ اعتراف طور پر انتہائی ہیں – صرف آئس برگ کا سرہ ہیں۔ ملک بھر میں ’تفریح‘ کے لیے چڑیا گھروں اور سرکسوں میں جانوروں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے، جب کہ محلوں میں بھی جانوروں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیا جاتا ہے۔

ملک کے جانوروں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کی طرف پہلا قدم ان لوگوں کو سزا دینا ہے جو انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔ نوآبادیاتی دور کا قانون جانوروں پر ظلم کو روکنے کے لیے موجود ہے۔ لیکن اس قانون کو سخت سزاؤں کے ساتھ اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ جانوروں کے خلاف تشدد کا ارتکاب کرنے والوں کا محاسبہ کیا جائے، اور وہ معمولی جرمانہ ادا کرنے کے بعد فرار نہ ہو سکیں۔

دوم، معاشرے کو اس حقیقت کے بارے میں حساس بنانے کی ضرورت ہے کہ جانوروں کو بھی زندگی گزارنے اور ہراساں یا تشدد کے بغیر جینے کا حق ہے۔ یہ اسکولوں اور مدرسوں میں جانوروں کے حقوق کے بارے میں ماڈیولز کے ذریعے کیا جا سکتا ہے، جبکہ ملک بھر کے مبلغین اور کمیونٹی کے بزرگوں کو اس بات پر زور دینا چاہیے کہ جانوروں کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اگرچہ پاکستان میں انسانی حقوق کو یقینی بنانا ایک بڑا چیلنج ہے، معاشرے کو بے آوازجانوروں کو نقصان سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos