Premium Content

جاپانی سائنسدانوں نےانسانی دانتوں کو اُگانے کے لیے دوا تیار کر لی

Print Friendly, PDF & Email

جاپانی سائنس دانوں نے ایک ایسی دوا تیار کی ہے جو انسانی دانتوں کو دوبارہ اُگانے میں مدد کر سکتی ہے۔ یہ دوا یوٹیرین سین سی ٹائزیشن-ایسوسی ایٹڈ جین-1 (یو ایس اے جی-1) نامی پروٹین کو نشانہ بناتی ہے، جو دانتوں کی نمو کو روکنے میں کردار ادا کرتا ہے۔

دواکیسے کام کرتی ہے؟

یو ایس اے جی-1 پروٹین بون مورفوجینی ٹک پروٹین (بی ایم پی) نامی پروٹین کے ساتھ تعامل کرتا ہے، جو دانتوں کی نمو کے لیے ضروری ہیں۔ جب یو ایس اے جی-1 کو نشانہ بنایا جاتا ہے، تو بی ایم پی پروٹین دانتوں کی خلیوں تک پہنچنے سے قاصر ہو جاتے ہیں، جس سے دانتوں کی نمو رک جاتی ہے۔

جانوروں پر تجربات

جاپانی سائنس دانوں نے چوہوں اور فیریٹس پر دوا کا تجربہ کیا۔ ان تجربات میں، دوا نے دانتوں کی نمو کو فروغ دیا اور گمشدہ دانتوں کو دوبارہ اُگایا۔

انسانی تجربات

جاپانی سائنس دان اب انسانی تجربات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ تجربات میں 30 سے 64 سال کی عمر کے 30 مرد شامل ہوں گے، جن کا کم از کم ایک دانت نہیں ہے۔ تجربہ 11 مہینوں تک جاری رہے گا۔

ممکنہ فوائد

یہ دوا ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے جن کے دانت بیماری، چوٹ یا عمر کی وجہ سے گر گئے ہیں۔ یہ دانتوں کے امپ لانٹس اور دیگر دانتوں کے علاج کے لیے ایک متبادل بھی پیش کر سکتی ہے۔

ممکنہ خطرات

جانوروں پر کی جانے والی تحقیق میں دوا کے کسی قسم کے مضر اثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔ تاہم، انسانی تجربات میں دوا کے ممکنہ خطرات اور ضمنی اثرات کا جائزہ لینا ضروری ہوگا۔

اضافی معلومات

یہ دوا ابھی تک تجارتی طور پر دستیاب نہیں ہے۔

انسانی تجربات 2024 کے آخر میں شروع ہونے کی توقع ہے۔

دوا کی قیمت اور دستیابی ابھی تک معلوم نہیں ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos