دیکھنے میں یہ دل کو بھانے والے نہیں اور نہ ہی ان کا ذائقہ بہت زیادہ اچھا ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم سیاہی مائل براﺅن چھلکے میں چھپے اس چیز کو نظر انداز کردیتے ہیں جو سردیوں میں گلی کوچوں میں ریڑھیوں پر بک رہی ہوتی ہے۔ یہ ایک پانی میں اگنے والی سبزی کی قسم ہے اور ان کے صحت کے لیے بے پناہ فوائد ہیں۔ جنوبی ایشیاء میں اس میوے یا پھل کو سنگھاڑا کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ پانی پھل سمیت اس کے متعدد نام ہیں۔ سنگھاڑا ایشیائی خطوں میں کیچڑ اور دلدلی زمینوں میں اگائے جاتے ہیں۔ سنگھاڑا کاربوہائیڈریٹ، فائبر، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے۔
سنگھاڑے کو امریکہ میں سپر فوڈ کا درجہ حاصل ہے کیونکہ سنگھاڑے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، آئرن، آیوڈین، کیلشیم، پوٹاشیم، زنک، کاپر اور ملٹی وٹامنز کی دوگنی مقدار ہوتی ہے۔
سنگھاڑا بہت فائدہ مند ہے کیونکہ یہ کولنٹ کا کام کرتا ہے، یرقان کا علاج کرتا ہے، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتا ہے، پیشاب کے انفیکشن کا علاج کرتا ہے، بدہضمی اور متلی کو ٹھیک کرتا ہے، کھانسی کو دور کرتا ہے، ہائی بلڈ پریشر سے لڑنے میں مدد کرتا ہے، خون کو بہتر بناتا ہے اور بالوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
یہ صحت مند زندگی کے لیے مثالی غذا ہے۔ بھینس کے دودھ سے موازنہ کیا جائے تو آدھا کپ سنگھاڑوں میں صرف 0.1 گرام چربی یا فیٹ، 14.8 گرام کاربوہائیڈریٹس، 0.9 گرام پروٹین، 22 فیصد ایسے منرلز اور اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ صرف 6 کیلوریز، صفر کولیسٹرول، کم نمک اور روزمرہ کے لیے ضروری 10 فیصد وٹامن بی چھ اور بی سات اس کا حصہ ہیں جو دماغ اور جسم کی قوت مدافعت کو صحت بنانے میں معاونت کرتے ہیں۔ اسی طرح تھائی اے من اور ریبو فلوین پروٹین جسم کو اپنے اندر موجود خوراک کو توانائی میں منتقل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
چونکہ اس میں فیٹ نہیں ہوتا اس لیے یہ صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔













