Premium Content

Add

میں اور میرا موبائل

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: ڈاکٹر محمد کلیم

وہ ایک چیز جس کے بغیر میں ایک لمحہ بھی نہیں گزار سکتا وہ ہے میرا موبائل، میرے بچے غائب ہو جائیں بیوی ادھر ادھر ہو جائے کوئی پرواہ نہیں لیکن کچھ دیر کے لیے موبائل آنکھوں سے اوجھل ہو جائے تو دل میں ہول سے اٹھنے لگتے ہیں۔ میں سارا دن موبائل پر ہی رہتا ہوں۔ میرے موبائل کے مطابق میں سب سے زیادہ وقت یو ٹیوب پر گزارتا ہوں پھر فیس بک کی باری آتی ہے اور وٹس ایپ کا نمبر تیسرا ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق مجھے دن بھر میں کوئی تین ساڑھے تین سو وٹس ایپ پیغامات آتے ہیں جن میں اکثر جمعہ مبارک، صبح بخیر کے ہوتے ہیں جن کو میں دیکھے بغیر ہی ڈیلیٹ کر دیتا ہوں یاسین کر لیتا ہوں مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ لوگ اتنے زیادہ ویلے ہیں کہ روز صبح بخیر کا پیغام ضرور بھیجتے ہیں لیکن قسم لے لیں کہ میں نے آج تک کسی کو صبح بخیر کا پیغام بھیجا ہو۔

نجانے کیوں مجھے لگتا ہے کہ ان فارورڈ پیغامات میں جذبات کی کمی ہے کہ ان کا اثر نہیں ہوتا ہے۔ چلیں کوئی بات نہیں شاید بھیجنے والوں کے جذبات ہوتے ہوں گے یا پھر کوئی عادت ہوگی ”واللہ اعلم با الصواب“ میں نے کچھ گروپس بھی جوائن کیے ہوئے ہیں جن پر بھی پیغامات آتے رہتے ہیں جن میں آفس کے گروپ، شاعری کے گروپ زیادہ ایکٹو رہتے ہیں۔ جب سے وٹس ایپ کا چلن عام ہوا ہے اس وقت سے موبائل کا اپنافیچر بالکل فارغ ہو گیا ہے۔

اب اس پر سارا دن شوکت خانم کے چندہ والے پیغام، پرانے اے سی خریدنے والوں کے پیغام، بینک کی ہدایات، پیزا والوں کی سکیمیں، موبائل کمپنی کے پیغامات کے علاوہ کپڑے والے، ہوٹل والے، جوتے والے اور بچوں کے سکول سے پیغام آتے رہتے ہیں آپ خود بتائیں کہ ان تمام پیغامات سے میرا کیا واسطہ یا تعلق ہاں کبھی کبھی بیگم صاحبہ بھی وٹس ایپ بند ہونے کی صورت میں یہاں دھمکی بھیج دیتی ہیں جو میں بغیر کسی چوں چرا کے قبول کر لیتا ہوں یا جواب دے دیتا ہوں۔

میں نے اپنا ای میل بھی اس میں ڈال رکھا ہے اس پر بھی گوگل الرٹ آتے رہتے ہیں اور کئی دوسری قسم کی ای میل بھی آتی رہتی ہیں جس میں مجھے کبھی امیر ہونے کی خوشخبری سنائی جاتی ہے اور کبھی بہترین رشتوں کی آفر کی جاتی ہے بعض دفعہ ایک رات کی ہمنوائی کی پیش کش ہوتی ہے۔ آج تک کوئی کام کی ای میل مجھے وصول نہیں ہوئی شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے بھی کوئی کام کی ای میل کبھی کسی کو نہیں کی جو مجھے وصول ہو۔

اس کے علاوہ میرے موبائل پر فیس بک، انسٹا گرام، ٹویٹر اور لنک ڈان کی ایپز موجود ہیں ان میں سب سے زیادہ مجھے فیس بک پسند ہے۔ میں دن میں ایک یا دو پوسٹ اس پر کرتا رہتا ہوں اور پھر سارا دن اس پوسٹ کو دیکھتا رہتا ہوں کہ کیا کمنٹ آئے اور کتنے لائک ہوئے میرا سارا دن اس طرح فیس بک کی نظر ہو جاتا ہے کبھی کبھی میں کسی اور بندے / بندی کے فیس بک پروفائل کی یاترا کرنے بھی چلا جاتا ہوں اور دیکھتا رہتا ہوں کہ وہ کیا کرتے رہتے ہیں۔

میں نے ایک بات غور کی ہے فیس بک پر آپ کی پوسٹ کی کامیابی آپ کی امارت، خوب صورتی اور عہدے پر منحصر ہے اس لیے انسان کو ان باتوں کی طرف توجہ دینی چاہیے نہ کہ اس شے کی طرف کہ پوسٹ کا مواد تگڑا ہو۔ لنک ڈان پر اکثر لوگ نوکری مانگتے نظر آتے ہیں جیسے بندہ نے نوکری دینے کی ریڑھی لگا رکھی ہو۔ لنک ڈان ایک اچھی ایپ ہے لیکن ہم تو پاکستانی ہیں۔ ٹیوٹر پر صرف پروپیگنڈا ہوتا رہتا ہے اس لیے میں اس پر کم ہی وزٹ کرتا ہوں۔ جہاں تک انسٹاگرام کی بات ہے کیونکہ میں اتنا خوبصورت ہوں نہیں اس لیے تصویریں زیادہ لگا نہیں سکتا۔

میری سب سے زیادہ پسندیدہ ایپ یو ٹیوب ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ آپ اس سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ اس پر فلسفہ سائنس، فلمیں گانے، حالات حاضرہ، موٹیویشن اور صحت کی وڈیوز دیکھتا ہوں۔ کبھی کبھی مجھے ایسا لگتا ہے انسان کا ذہن بنا ہی صرف تفریح کے لیے ہے اس لیے میرے کئی کئی گھنٹے یو ٹیوب پر گزر جاتے ہیں۔ یو ٹیوب پر میں نے کئی پوڈ کاسٹ اور آڈیوبکس سنی ہیں۔ مجھے اپنے موبائل پر یو ٹیوب کمال لگتی ہے۔

نوٹ: مجھے دن میں ایک سے دو کال آتی ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1