آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی مدد سے بنائی گئی ملیریا ویکسین چھوٹے بچوں کے لیے 78 فی صد تک مؤثر ہے۔ افریقی بچوں پر کی جانے والی آزمائش کے تیسرے مرحلے سے حاصل ہونے والے نتائج میں اس ویکسین کے مؤثر اور محفوظ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
محققین نے آزمائش کے دوران برکینا فاسو، کینیا، مالی اور تنزانیہ سے تعلق رکھنے والے 4800 سے زائد چھوٹے بچوں پر ویکسین آزمائی۔ نتائج سے پتہ چلا کہ پانچ تا 17 ماہ کی عمر کے بچوں میں ویکسین کی تاثیر اوسطاً 78 فی صد تھی۔پانچ تا 36 ماہ کی عمر کے بچوں میں ویکسین کی تاثیر 68 سے 75 فی صد کے درمیان تھی۔18تا 36 ماہ کے بچوں کے مقابلے میں پانچ تا 17 ماہ کے بچوں میں ویکسین کے سبب مدافعتی ردِ عمل زیادہ مضبوط دیکھا گیا۔
جرنل دی لانسٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق سال میں ایک بوسٹر ڈوز آئندہ چھ تا 12 ماہ تک ویکسین کی تاثیر کو برقرار رکھ سکتا ہے۔
بھارت کے سیرم انسٹیٹیوٹ میں اب تک ڈھائی کروڑ خوراکیں بنائی جا چکی ہیں اور آئندہ تین سے چار ماہ میں بھیجے جانے کے لیے تیار ہیں۔
ملیریا افریقا میں بچوں کی اموات کا سب سے بڑا سبب ہے اور اس کی وجہ سے سالانہ چھ لاکھ بچے جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ یہ ویکسین اس بوجھ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ ویکسین ملیریا سے بچاؤ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، خاص طور پر چھوٹے بچوں کے لیے جو اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ یہ ویکسین لاکھوں بچوں کی جان بچانے میں مدد کر سکتی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.