فلوریڈا کے محققین نے ایک نیا طبی آلہ تیار کیا ہے جو مریض کے تھوک سے چھاتی کے کینسر کا پتہ لگا سکتا ہے۔
یہ آلہ، جس سے کینسر کا پتہ لگایا جاتا ہے، ہاتھ میں پکڑے جانے والا ایک چھوٹا سا بایو سینسر ہے جو تھوک کے ایک چھوٹے سے نمونے سے چھاتی کے کینسر کے بائیو مارکرز کا پتہ لگا سکتا ہے۔
محققین نے اس آلے کے بارے میں اپنی تحقیق ”جرنل آف ویکیوم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بی“ میں شائع کی ہے۔
سرکردہ محقق اور فلوریڈا یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کے طالب علم ہسایو سوان وان نے کہا، ”ہمارا آلہ ایک بہترین ڈیوائس ہے کیونکہ یہ پورٹیبل ہے اور آپ کے ہاتھ کے سائز کے برابر ہے“۔”
انہوں نے بتایا کہ ٹیسٹ اور نتائج میں درکار وقت صرف پانچ سیکنڈ تک کا ہے، جو اس ٹیسٹ کو انتہائی موثر بناتا ہے۔
محققین نے وضاحت کی کہ یہ آلہ کاغذی ٹیسٹ اسٹرپس کا استعمال کرتا ہے جس پر مخصوص اینٹی باڈیز موجود ہوتی ہیں جو ہدف شدہ کینسر کے بائیو مارکرز پر ردعمل ظاہر کرتی ہیں۔
جب ان اسٹرپس پر تھوک کا نمونہ رکھا جاتا ہے، تو یہ بجلی کی ایک لہر آلے میں موجود مخصوص پوائنٹس پر بھیجتی ہے۔ یہ لہر تھوک میں موجود بائیو مارکرز کو اینٹی باڈیز سے منسلک کرنے کا سبب بنتی ہے، جو کینسر کے خطرے سے متعلق نتائج فراہم کرتی ہیں۔
کینسر کا پتہ لگانا والا یہ آلہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، لیکن محققین کا خیال ہے کہ یہ ایک اہم ٹول ہو سکتا ہے جو چھاتی کے کینسر کی جلد اور درست تشخیص میں مدد کر سکتا ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.