Premium Content

پاکستان میں انتخابی دھاندلی اور اس کو کیسے کنڑول کیا جا سکتا ہے

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: طاہر مقصود

انتخابی دھاندلی کسی مخصوص امیدوار یا پارٹی کے حق میں انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کے لیے غیر قانونی یا غیر اخلاقی طریقے استعمال کرنے کا عمل ہے۔ انتخابی دھاندلی مختلف قسم کی ہو سکتی ہیں، جیسے:۔

پولنگ سے قبل دھاندلی: اس میں ووٹنگ کے اصل دن سے پہلے انتخابی عمل میں فریب دینا  شامل ہے، جیسے کہ مخالف امیدواروں کو نااہل قرار دینا یا انہیں ڈرانا، میڈیا اور مہم کے وسائل تک ان کی رسائی کو محدود کرنا، انتخابی حدود میں رکاوٹ ڈالنا، ووٹر کے اندراج میں فریب کرنا اور غلط معلومات کے ذریعے رائے عامہ کو متاثر کرنا۔

بیلٹ دھاندلی: اس میں پولنگ کے دن ووٹنگ کے عمل کو متاثر کرنا شامل ہے، جیسے بیلٹ بکسوں کو بھرنا، بیلٹ کو تبدیل کرنا یا تباہ کرنا، ووٹوں کی غلط گنتی کرنا ، ووٹرز کو رشوت دینا ، ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنا یاپولنگ اسٹیشن میں ہنگامہ کرنا توڑ پھوڑ کرنا۔

ووٹنگ کے بعد دھاندلی: اس میں ووٹنگ کے دن کے بعد انتخابی عمل میں مداخلت کرنا شامل ہے، جیسے کہ نتائج کی ترسیل اور اعلان میں تاخیر یا رکاوٹ، نتائج کو چیلنج کرنا یا مسترد کرنا، تشدد یا بدامنی کو ہوا دینا، اور حکومت کی تشکیل کو متاثر کرنا۔

انتخابی دھاندلی انتخابی نظام کی قانونی حیثیت اور ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور ووٹرز اور عالمی برادری کے اعتماد کو ختم کر سکتی ہے۔ انتخابی دھاندلی سے عوام کے جمہوری حقوق اور آزادیوں کی بھی خلاف ورزی ہو سکتی ہے اور ملک کی ترقی اور استحکام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

پارلیمانی نظام حکومت میں انتخابی دھاندلی کے اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ عوام کے منتخب نمائندوں پر مشتمل ہوتی ہے، جو حکومت اور اپوزیشن تشکیل دیتے ہیں اور ملک کے لیے قوانین اور پالیسیاں بناتے ہیں۔ پارلیمنٹ ایگزیکٹو کو بھی جوابدہ رکھتی ہے اور حکومت کی کارکردگی کی نگرانی کرتی ہے۔ اس لیے انتخابی دھاندلی پارلیمنٹ کے معیار اور تاثیر اور جمہوری عمل میں عوام کی نمائندگی اور شرکت کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس لیے پری پول، بیلٹ اور پوسٹ پول دھاندلی کا مقابلہ کرنے کے لیے متعدد اقدامات کی ضرورت ہے۔

اسی مناسبت سے، یہ ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن کی آزادی اور غیر جانبداری کو مضبوط کیا جائے، جو کہ انتخابات کے انعقاد اور نگرانی کا ذمہ دار ہے۔ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ الیکشن کمیشن کے پاس اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے مناسب وسائل اور اختیارات ہوں۔ ملکی اور بین الاقوامی گروپوں کو انتخابات کے مشاہدے اور نگرانی  اجازت دے کر اور عوام اور میڈیا کو بروقت اور درست معلومات اور ڈیٹا فراہم کرنے کا عمل انتہائی اہم ہے۔

انتخابی قوانین اور ضوابط پر نظرثانی اور اصلاحات کرکے اور انتخابی تنازعات اور شکایات کے حل کے لیے موثر میکانزم قائم کرکے انتخابات کے قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک کو بہتر بنانا بھی ضروری ہے۔ اس کے بعد، انتخابی نظام اور ان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہی اور تفہیم میں اضافہ کرکے، ووٹروں کی شرکت اور تعلیم کو فروغ دینا، انہیں آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کی ترغیب دینا اور سیاسی جماعتوں کے درمیان تعاون اور مکالمے کو فروغ دینا انتہائی اہم ہے۔ امیدواروں کے لیے انتخابی مہم کے لیے سازگار اور پرامن ماحول پیدا کرنا اور ضابطہ اخلاق اور جمہوری اصولوں اور اقدار کا احترام کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

پاکستان کے حوالے سے خاص طور پر، انتخابی دھاندلی اس کی سیاسی تاریخ میں ایک متواتر اور متنازعہ مسئلہ رہا ہے، کیونکہ اس کے بہت سے انتخابات انتخابی بدانتظامی اور دھاندلی کے الزامات اور تنازعات سے متاثر ہوئے ہیں۔ پاکستان میں انتخابی دھاندلی کے مسئلے میں جن عوامل نے کردار ادا کیا ہے ان میں بیوروکریٹک انتطامیہ کا کردار اور اثر و رسوخ بھی شامل ہے، جس نے اکثر ملک کے سیاسی معاملات میں مداخلت کی ہے اور بعض سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی حمایت یا ان کو کمزور کرنے کا الزام لگایا ہے۔ مزید برآں، الیکشن کمیشن کی کمزوری اور سیاسی کاری، جس میں اکثر انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے کرانے اور ان کی نگرانی کرنے کی صلاحیت اور اعتبار کا فقدان رہا ہے اور اسے ایگزیکٹو اور دیگر طاقتورعوامل کی مداخلت اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے، ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

مزید برآں، انتخابی عمل میں شفافیت اور احتساب کا فقدان، جو اکثر ووٹر کے اندراج، بیلٹ کی چھپائی، ووٹوں کی گنتی اور نتائج کے اعلان میں بے ضابطگیوں اور تضادات کا شکار رہا ہے، اور متاثرہ جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے چیلنجز اور تنازعات کا سامنا رہا ہے۔یہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں بنیادی رکاوٹ ہے۔ ووٹرز کی شرکت اور تعلیم کی کم سطح، جو اکثر انتخابی نظام اور اپنے جمہوری حقوق سے لاعلم یا لاتعلق رہے ہیں اور پیسے، سرپرستی، مذہب اور نسل کے اثر و رسوخ کا شکار رہے ہیں تشویش  کا باعث ہیں۔ مزید برآں، ایک اہم مسئلہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے درمیان تعاون اور مکالمے کی عدم موجودگی بھی ہے، جو اکثر منفی اور پرتشدد انتخابی مہم چلاتے رہے ہیں اور انتخابی نتائج اور عوام کے مینڈیٹ کو قبول کرنے یا ان کا احترام کرنے سے انکار کرتے ہیں ۔

اس لیے ان چیلنجز سے نمٹنے اور پاکستان میں انتخابات کے معیار اور ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک کے سیاسی معاملات میں بیوروکریٹک انتظامیہ کے کردار اور اثر و رسوخ کو کم کرنے اور انتخابی عمل کی سویلین بالادستی اور نگرانی اور ریاستی اداروں کے درمیان اختیارات اور افعال کی علیحدگی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ الیکشن کمیشن کو بااختیار بنانے اور اس میں اصلاحات لانے اور اس کی آزادی اور غیر جانبداری، اور اس کے وسائل اور اختیارات کو بڑھانے، آزادانہ اور منصفانہ انداز میں انتخابات کے انعقاد اور نگرانی اور انتخابی تنازعات اور شکایات کو بروقت اور مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے بھی ضروری ہے۔پھر، ملکی اور بین الاقوامی گروپوں کو انتخابات کے مشاہدے اور نگرانی کی اجازت دے کر، عوام اور میڈیا کو بروقت اور درست معلومات اور ڈیٹا فراہم کر کے، اور جدید اور قابل اعتماد ٹیکنالوجیز اور طریقوں کو اپنا کر انتخابی عمل کی شفافیت اور جوابدہی کو بڑھاناانتخابی عمل کے لیے ضروری ہے۔

انتخابی نظام اور ان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہی اور سمجھ میں اضافہ کرتے ہوئے ووٹرز کی شرکت اور تعلیم کو بڑھانا، انہیں آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کی ترغیب دینا، اور انہیں کسی بھی قسم کی دھمکی یا جبر سے بچانا بہت ضروری ہے۔ مزید برآں، انتخابی مہم کے لیے سازگار اور پرامن ماحول پیدا کرکے، اور ضابطہ اخلاق اور جمہوری اصولوں اور اقدار کا احترام کرتے ہوئے، اور انتخابی عمل کو قبول کرنے اور احترام کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے درمیان تعاون اور بات چیت کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔

آخر میں، عوام کو تعداد میں ووٹ دینا چاہیے۔ زیادہ تر ٹرن آؤٹ کسی بھی شکل کی منصوبہ بند دھاندلی کا بہترین جواب ہے۔ مزید برآں، لوگوں کو ووٹنگ کے حقوق اور ووٹنگ کے تمام عمل سے بھی آگاہ ہونا چاہیے۔ وہ اپنی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر جا سکتے ہیں اور تمام دستاویزات کو سمجھ سکتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos