پنجاب اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے اتوار کو سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے خلاف رشوت ستانی کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔
محمد خان بھٹی پر پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں سے 460 ملین روپے سے زائد رشوت لینے کا الزام ہے۔
ایس ڈی او ہائی وے پولیس رانا محمد اقبال پہلے ہی رشوت خوری کے الزام میں گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ اے سی ای نے بھٹی کو بھی کرپشن کے الزام میں گرفتار کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ الزام علیہ رانا محمد اقبال ولد رانا محمد اشرف ایس ڈی او ،ہائی وے، سابقہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو پچھلے کئی سالوں سے اچھی پوسٹنگ لینے کے لیے کروڑوں روپے کی رشوت دے چکا ہے اور اکثر پیسے دینے محمد خان بھٹی کے گھر واقع لاہور جاتا رہا ہے۔ جہاں مونس الٰہی اور علی افضل ساہی وزیر (سی اینڈ ڈبلیو )بھی موجود ہوتے تھے۔ ایک دفعہ علی افضل ساہی کی موجودگی میں رانا محمد اقبال ، ایس ڈی او سے مزید پیسوں کا تقاضا کیا گیا تو اس نے چوں چراں کی جس پر محمد خان بھٹی نے اسے ننگی گالیاں دیں مگر رانا محمد اقبال کی ہمت نہ ہوئی کہ اٹھ کر آجائے۔ کئی اور افسران بھی محمد خان بھٹی کے لیے کام کرتے ہیں اور سرکاری فنڈ سے اس کو کروڑوں روپے بطور رشوت دیتے رہے ہیں۔ جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔ (1) رانا محمد اقبال (ایک کروڑ روپےاور06کروڑ روپے بطور کِک بیکس دوران تعیناتی بطور ایکس ای این، ایم اینڈ آر گجرات ڈویژن) (25 کروڑ روپے دوران تعیناتی ایس ڈی او، ہائی وے پھالیہ سب ڈویژن۔ ایڈیشنل چارج مئی 2021سے مئی 2022) (40لاکھ روپے دوران تعیناتی ایکس ای ین، ہائی وے ڈسٹرکٹ قصور)، دسمبر 2022 ،(12کروڑ روپے نوید کنسٹرکشن کمپنی و رضا کنسٹرکشن کمپنی بضمن ادائیگی ورک ایوارڈ بابت میگا پروجیکٹ)(2) دلشاد احمد ایکس ای این ،ہائی وے (40لاکھ روپے) (3) کاشف شکورایس ای، (سی اینڈ ڈبلیو) لاہور سرکل (50لاکھ روپے) (4) فتح محمد ایکس ای این،ہائی وے ساہیوال (20لاکھ روپے) (5)ارشد ندیم ، ایس ای، ہائی وے ساہیوال (60 لاکھ روپے)(6) نعیم بٹ، ایس ڈی او (سی اینڈ ڈبلیو) پاکپتن (10لاکھ روپے) (7) محمد فریاد ایکس ای این بلڈنگ ،ساہیوال (25لاکھ روپے)۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور اس کے افسران چوہدری پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور محمد خان بھٹی کے گھروں کی لونڈی بنے ہوئے ہیں۔ لہٰذا استغاثہ ہذا برائے اندراج مقدمہ برخلاف رانا محمد اقبال، ایس ڈی او اور محمد خان بھٹی جبکہ (اے)دلشاد احمد ، ایکس ای این، ہائی وے، (بی) کاشف شکور، ایس ای ، لاہور سرکل، (سی) فتح محمد ایکس ای این ہائی وے ساہیوال، (ڈی) ارشد ندیم ایس ای ،ہائی وے ساہیوال، (ای) نعیم بٹ ایس ڈی او، پاکپتن شریف، (ایف)محمد فریاد ایکس ای این بلڈنگ ہائی وے ساہیوال(جی) مالکان نوید کنسٹرکشن (ایچ)مالکان رضا کنسٹرکشن کا کردار دوران تفتیش تعین کرنے کے لیے محرر تھانہ اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے کو بھجوایا جارہا ہے۔ اقبال نے ملزم بھٹی کو اپنی پسند کی پوسٹیں دلانے کے لیے لاکھوں روپے دیے۔ اس نے مزید کہا، “محکمہ مواصلات اور تعمیرات کے کئی اہلکار محمد خان بھٹی کے لیے کام کر رہے تھے۔”
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمے کے دیگر اہلکاروں کے کردار کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
یہ پیشرفت سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے ڈرائیور اور گن مین کو اسلام آباد میں شراب کی بوتلیں لے جانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ ملزم نے الٰہی کی ہدایت پر پنجاب ہاؤس کے ملازم فہیم مرزا کو شراب کی بوتلوں پر مشتمل بریف کیس کے بدلے رقم سے بھرا لفافہ دیا۔
مزید پڑھیں : https://republicpolicy.com/matruka-waqf-amlak-ny-sheikh-rasheed-ki-rahaish/