لندن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ رات کو جاگتے ہیں اور دن میں سوتے ہیں وہ صبح کے لوگوں کے مقابلے میں ذہنی طور پر زیادہ تیز ہوتے ہیں۔ برطانیہ کے امپیریل کالج لندن کے محققین نے,000 26 سے زیادہ بالغوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ نیند کا دورانیہ اور پیٹرن ذہنی صلاحیتوں کو کیسے متاثر کرتے ہیں۔
تحقیق میں پتا چلا کہ جو لوگ شام کو زیادہ سرگرم رہتے ہیں وہ عام طور پر ذہنی کاموں میں ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جو صبح سویرے اٹھتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ اگرچہ معیاری نیند آپ کے دماغ کو بہتر کارکردگی کے لیے ضروری ہے چاہے آپ کا نیند کا معمول کچھ بھی ہو، تاہم انہوں نے نیند کے مختلف نمونوں کے درمیان کچھ اہم اختلافات دیکھے۔
تحقیق میں، شام کے لوگوں نے ذہنی کاموں میں صبح کے لوگوں کے مقابلے میں 5.13فیصد زیادہ اسکور کیا۔ اس کے علاوہ، جن لوگوں کی نیند کا کوئی مخصوص معمول نہیں تھا انہوں نے بھی صبح کے لوگوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جن کا اسکور 6.3فیصد سے 10.6فیصد تک زیادہ تھا۔
محققین کا خیال ہے کہ یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کر سکتے ہیں کہ ہمارے جسموں کی اندرونی گھڑیاں، یا سرکڈین تال، ذہنی کارکردگی میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔ شام کے لوگوں کی سرکڈین تال بعد میں سیٹ ہو سکتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ دن کے وقت زیادہ متحرک اور رات کے وقت زیادہ چوکس رہتے ہیں۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ شام کے لوگ کیوں زیادہ ذہنی طور پر تیز ہو سکتے ہیں۔ تاہم، یہ نتائج ان لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث بن سکتے ہیں جو اپنی ذہنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
یہاں کچھ تجاویز ہیں جو آپ اپنی ذہنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کر سکتے ہیں:۔
معیاری نیند حاصل کریں۔ زیادہ تر بالغوں کو ہر رات 7-8 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک باقاعدہ نیند کا معمول قائم کریں۔ ہر رات ایک ہی وقت پر سونے اور جاگنے کی کوشش کریں، یہاں تک کہ ہفتے کے آخر میں بھی۔
سونے کے لیے آرام دہ ماحول بنائیں۔ اپنے بیڈروم کو تاریک، پرسکون اور ٹھنڈا رکھیں۔
بستر پر جانے سے پہلے الیکٹرانکس سے دور رہیں۔ اسکرین سےخارج ہونے والی نیلی روشنی آپ کی نیند میں خلل ڈال سکتی ہے۔