اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت نے ٹھیک کہا تھا کہ سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا فیصلہ غلط تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ پہلے شیرانی گروپ سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ہم مخصوص نشستیں چاہتے تھے، لیکن جب حتمی مذاکرات ہوئے تو ہم شیرانی گروپ کے ساتھ اتحاد نہیں کر سکے، اگلا آپشن ایم ڈبلیو ایم تھا، ان کا پارلیمنٹ میں ایک رکن تھا، آخری وقت پر فیصلہ تبدیل کر کے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کر لیا گیا ۔
بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا اور نہ ہی مخصوص نشستوں کی فہرست دی۔شیر افضل مروت نے درست کہا جب انہوں نے کہا کہ سنی اتحاک کونسل کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ ایک غلطی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے بانی سے ملے اور باہر آکر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کیا۔ فیصلہ کیوں بدلا، مروت اور دیگر لوگ اچھی طرح جانتے تھے۔
علی ظفر نے مزید کہا، ”میرے خیال میں اس سلسلے میں کچھ غلط فہمی تھی“۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مروت نے کہا تھا کہ انہوں نے دو غلط فیصلے کیے جس کی انہیں بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے۔
پہلی غلطی اس وقت ہوئی جب ہم نے جے یو آئی شیرانی گروپ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اسد قیصر اور بیرسٹر گوہر کے ساتھ ٹاسک دیا گیا تھا۔ ہم نے شیرانی صاحب سے کئی ملاقاتیں کیں۔
مروت نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی میں پی ٹی آئی کے بانی شیرانی گروپ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے تیار ہیں۔
اس کے بعد ہم نے میڈیا میں اعلان کیا کہ ہم نے شیرانی گروپ سے اتحاد کر لیا ہے۔ پھر تین چار دن بعد شیرانی صاحب کی پارٹی منظر سے غائب ہو گئی اور بلے باز پارٹی سامنے آگئی۔ بلے باز پارٹی کو کون لایا؟ شیرانی صاحب کو کیوں ہٹایا گیا؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے، انہوں نے کہا۔
دوسری بڑی غلطی مجلس وحدت المسلمین میں شمولیت کا فیصلہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان غلط فیصلوں کی وجہ سے ہم 80 سے زیادہ سیٹوں سے ہار گئے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.