ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے وٹامن ڈی ایک انتہائی اہم عنصر ہے اور جسم میں کیلشیم اور فوسفیٹ کی مقدار برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اب ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ 60 برس سے زائد عمر کے افراد میں دل کے دورے جیسے قلبی وقوعات کے خطرات کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
حال ہی میں برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق یہ مطالعہ اپنی نوعیت کا اب تک کا سب سے بڑا مطالعہ ہے، جس میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے بالخصوص ان لوگوں میں جو اسٹنٹ یادیگر امراضِ قلب کی ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔
تحقیق میں سائنس دانون نے بتایا کہ متعدد مشاہداتی مطالعوں میں وٹامن ڈی کی مقدار اور امراض قلب کے خطرات کے درمیان تعلق دیکھا گیا۔ تاہم، کنٹرول آزمائشوں میں ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ وٹامن ڈی قلبی وقوعات سے بچاتا ہے۔
کنٹرول آزمائش ایسی آزمائش ہوتی ہے جس میں دو گروہوں کے درمیان موازنہ کیا جاتا ہے۔ ایک گروہ کوئی دوا اور دوسرے گروہ کو کوئی پلی سی بو(فرضی دوا) دی جاتی ہے۔
مطالعوں میں موجود اس غیر یقینی کو دور کرنے کے لیے آسٹریلوی سائنس دانوں نے بوڑھے افراد کو وٹامن ڈی کی ماہوار خوراک دے کر بڑے قلبی وقوعات کی شرح میں تبدیلی کی تحقیق کا فیصلہ کیا۔
Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.
یہ ٹرائل 2014 سے 2020 تک جاری رہا جس میں 60 سے 84 برس کے 21 ہزار 315 آسٹریلوی شہریوں میں سے ہزار 662 کو 1500 مائیکرو گرام وٹامن ڈی کا ایک کیپسول جبکہ دیگر 10 ہزار 653 افراد کو پلی سی بو پانچ سالوں تک ہر مہینے کے شروع میں کھلایا گیا۔
محققین نے دیکھا کہ وٹامن ڈی کھانے والے والے گروپ میں بڑے قلبی وقوعات کی شرح پلی سی بو گروپ کی نسبت 9 فی صد کم تھی۔ وٹامن ڈی گروپ میں ہارٹ اٹیک کی شرح 19 فی صد اور کورونری ری ویسک یولرائزیشن کی شرح 11 فی صد کم تھی۔ البتہ دونوں گروہوں میں فالج کی شرح میں کوئی فرق نہیں تھا۔
آن لائن رپبلک پالیسی کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔
سائنس دانوں نے 60 سے زیادہ عمر کے 20 ہزار سے زائد افراد کا تجزیہ کیا اور نتیجہ اخذ کیا کہ وہ شرکاء جنہوں نے پانچ سالوں تک ہر مہینے کے ابتداء میں وٹامن ڈی سے بھر پور خوراک لی تھی ان میں بڑے قلبی وقوعات کم پیش آئے تھے۔
سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ وٹامن ڈی کے دل پر مرتب ہونے والے اثرات کی پیشِ نظر کسی بھی تجویز سے قبل اس معاملے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔