Premium Content

Add

بلاگ تلاش کریں۔

مشورہ

وزیراعظم شہباز شریف کا ورلڈ اکنامک فورم میں شمال اور جنوب کا فرق ختم کرنے پر زور

Print Friendly, PDF & Email

وزیراعظم شہباز شریف نے صحت کے شعبے میں عالمی عدم مساوات کو پہلا اور سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے گلوبل ساؤتھ اور گلوبل نارتھ کے درمیان بڑھتے ہوئے خلیج کو ختم کرنے پر زور دیا ہے۔

عالمی صحت کے حوالے سے ورلڈ اکنامک فورم کے ایک سیشن میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19 وبائی مرض نے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور ویکسین کی تقسیم کے حوالے سے گلوبل نارتھ اور گلوبل ساؤتھ کے درمیان موجود خلا کو بڑی حد تک بے نقاب کر دیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے نے بھی منظر نامے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اخراج کا ایک حصہ بھی نہیں دیتا لیکن اس کے باوجود وہ موسمیاتی تبدیلی کی سرخ فہرست میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2022 میں پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے بدترین سیلاب کا سامنا کیا، جس نے ہسپتالوں، سکولوں، زمینوں اور زراعت تک سب کچھ تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو لوگوں کی بحالی کے لیے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنی پڑی۔ لیکن جب بیرون ملک سے فنڈز مانگنے کا سوال آیا تو مہنگے قرضے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ترقی پذیر ملک یہ کیسے برداشت کر سکتا ہے۔

اپنے ذاتی تجربات بتاتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کینسر جیسی مہلک بیماری کا علاج پاکستان کی غریب آبادی کے لیے مہنگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے انہوں نے صوبے کے تقریباً 130 ملین باشندوں کو صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں ہپاٹائٹس کے لیے اسکریننگ اور علاج کی سہولت جیسے طبی علاج کے بہترین اقدامات فراہم کیے ہیں۔

شہباز شریف نے مزید بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے انہوں نے پنجاب میں گردے اور جگر کا پہلا ہسپتال بھی قائم کیا جو کہ شاید ایشیا کے بہترین ہسپتالوں میں سے ایک ہے جہاں غریب مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔

پنجاب میں 2011 میں ڈینگی کی وباء کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ صحت کے شعبے میں یہ رجحان دنیا میں سب سے بڑا ہے لیکن حکومت سول سوسائٹی اور عام آدمی کے تعاون سے کامیاب ہوئی۔

وزیراعظم نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے صحت کے شعبے میں شروع کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مہربان اشاروں سے بیمار انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی حمایت اور ویکسین کی فراہمی کو بھی سراہا۔

انہوں نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان کے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے بل گیٹس کی سخاوت کا بھی اعتراف کیا۔

وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان اپنے شراکت داروں کے تعاون سے پولیو وائرس کو جلد شکست دے گا۔

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔

انہوں نے ماؤں اور بچوں کی شرح اموات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا، انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 54 ممالک ایس ڈی جیز کے اہداف کو حاصل کرنے میں اب بھی بہت پیچھے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں مزید 4.9 بلین افراد کو بنیادی خدمات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

دیگر شرکاء نے رائے دی کہ دنیا میں تنازعات بڑھ رہے ہیں اور صحت کے شعبے کی ضروریات کو متاثر کر رہے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ وسائل سے مالا مال ممالک کو ضرورت مند برادریوں کی مدد کرنی چاہیے۔

انہوں نے صحت کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1