Premium Content

ڈبلیو ایچ او نے عالمی برادری سے ذہنی عوارض کے خلاف فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے

Print Friendly, PDF & Email

جنیوا، 2024 – عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے عالمی برادری سے ذہنی عوارض کے خلاف فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ ڈبلیو ایچ او کی ایک حالیہ رپورٹ کی اشاعت کے بعد کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں دنیا بھر میں 3 ارب سے زائد افراد خراب ذہنی حالتوں میں مبتلا تھے۔

رپورٹ، جو دی لانسیٹ نیورولوجی میں شائع ہوئی ہے، میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خراب ذہنی کیفیات کی وجہ سے ہونے والی 80 فیصد اموات اور بیماریاں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ہوتی ہیں۔ ان ممالک میں علاج تک رسائی بھی وسیع پیمانے پر مختلف ہے۔ زیادہ آمدنی والے ممالک میں 100,000 افراد کیلئے پیشہ ور افراد کی شرح 70 فیصد سے زیادہ ہے، جبکہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں یہ شرح بہت کم ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے شعبہ ذہنی صحت اور منشیات کی ڈائریکٹر ڈیوورا کیس ٹل نے کہا کہ ممالک کو اعصابی عوارض کی روک تھام، اس کی جلد شناخت، علاج اور بحالی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ علاج تک رسائی سب کیلئے یکساں ہونی چاہیے جو مساوات اور معیار کی بنیاد پر ہو۔ اس کے لیے ہمیں ذہنی صحت کو لاحق خطرات، حفظانِ صحت کے شعبے میں موثر افرادی قوت کے لیے تعاون اور مزید تحقیقات میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں درج ذیل سفارشات کی گئی ہیں:۔

ذہنی صحت کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا، خاص طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں۔

اعصابی عوارض کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنا، جیسے کہ اسکولوں اور کام کی جگہوں پر مداخلت کے پروگرام۔

ذہنی صحت کے بارے میں شعور اور تفہیم کو فروغ دینا۔

ذہنی صحت کی تحقیق کے لیے فنڈنگ میں اضافہ کرنا۔

ڈبلیو ایچ او نے عالمی برادری سے ان سفارشات پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ذہنی عوارض سے متاثرہ افراد کو وہ مدد مل سکے جس کی انہیں ضرورت ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos