ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ پلاسٹک کی بوتلوں میں موجود کیمیکل ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ یہ کیمیکل، جسے بس فینول اے (بی پی اے) کہا جاتا ہے، جسم میں انسولین کی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے، جو خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری ہارمون ہے۔
تحقیق میں کیا پایا گیا؟
جرنل ڈائیب یٹس میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 2,000 سے زیادہ بالغ افراد کا مطالعہ کیا گیا۔ تحقیق میں پایا گیا کہ جن لوگوں نے زیادہ بی پی اےوالے پانی کو پیا، ان میں ذیابیطس کا خطرہ 20فیصد تک زیادہ تھا۔
بی پی کیا ہے اور یہ کیسے نقصان دہ ہے؟
بی پی اے ایک کیمیکل ہے جسے پلاسٹک کی بوتلوں، کھانے کے کنٹینرز، اور دیگر مصنوعات کو بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ کیمیکل جسم میں داخل ہو سکتا ہے جب ہم بی پی اےوالے پانی یا کھانے کو پیتے یا کھاتے ہیں۔
بی پی اے ہارمون انسولین کی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے، جو جسم کو خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جو پہلے ہی ذیابیطس کے خطرے میں ہیں۔
ہم کیا کر سکتے ہیں؟
اگر آپ ذیابیطس کے خطرے سے بچنے کے لیے اقدامات کرنا چاہتے ہیں، تو آپ پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پینے سے گریز کر سکتے ہیں۔ آپ شیشے یا اسٹین لیس سٹیل کی بوتلوں کا استعمال کر سکتے ہیں، یا آپ فلٹر شدہ نل کے پانی کو پی سکتے ہیں۔
آپ اپنے غذا میں بی پی اے کی مقدار کو کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لیے، تازہ کھانے کا انتخاب کریں، پروسیس شدہ کھانوں سے گریز کریں، اور بی پی اے سے پاک کنٹینرز میں اپنے کھانے کو اسٹور کریں۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ تحقیق ابھی تک ابتدائی ہے اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تاہم، موجودہ شواہد اس بات کی حمایت کرتے ہیں کہ پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پینے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اگر آپ ذیابیطس کے خطرے سے بچنے کے لیے اقدامات کرنا چاہتے ہیں، تو پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پینے سے گریز کرنا ایک اچھی شروعات ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.