پاکستان کے معروف وکیل اور سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن کے سابق صدر لطیف آفریدی کو پشاور میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق حملہ آور نے انھیں پشاور ہائی کورٹ بار کی عمارت میں نشانہ بنایا۔ پولیس حکام کے مطابق حملہ آور کو جائے واردات سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اس حملے کے بعد لطیف آفریدی کو مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق لطیف آفریدی کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا۔
ایس ایس پی آپریشن پشاور پولیس نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ’لطیف آفریدی پر فائرنگ کرنے والے ملزم کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے۔‘
ملزم نے ان کو بار روم میں زخمی کیا جس کے بعد ان کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے اور ان کی موت ہو گئی۔
خیال رہے کہ 2020 میں پاکستان کی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ایڈووکیٹ عبدالطیف آفریدی کو اپنا صدر منتخب کیا تھا۔ وہ عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدوار تھے لیکن ایک قدآور شخصیت ہونے کے باعث انھیں حذبِ مخالف کے وکلا کی تائید بھی حاصل تھی۔