ستائیسویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں، اہم شقوں میں تبدیلیوں کا امکان

[post-views]
[post-views]

ستائیسویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، تاہم بعض دفعات میں تبدیلیوں پر غور جاری ہے۔
پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی منظوری کے بعد اب یہ ترمیم سینیٹ کے ایجنڈے میں شامل کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق مسودے میں ایسی ترمیم زیر غور ہے کہ جن ججوں کا تبادلہ کیا گیا مگر وہ تبادلے پر عمل درآمد سے گریزاں ہیں، انہیں فوراً ریٹائر تصور نہیں کیا جائے گا بلکہ ان کے کیسز سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجے جائیں گے تاکہ فیصلہ وہ کرے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سابق صدور کی سیاسی واپسی کی صورت میں صدارتی استثنیٰ برقرار رکھنے یا ختم کرنے کے معاملے پر بھی رات گئے مشاورت جاری رہی۔ اسی طرح چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق امور پر بھی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔

سینیٹ اجلاس کے لیے 45 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس میں ستائیسویں آئینی ترمیم بھی شامل ہے۔ مسودے میں یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ سپریم کورٹ اور فیڈرل کانسٹیٹیوشنل کورٹ کے نام کے ساتھ “آف پاکستان” کے الفاظ شامل کیے جائیں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم نے بھی کوششیں تیز کر دی ہیں کہ بلدیاتی اداروں سے متعلق اپنی ترمیم اس مسودے میں شامل کروا سکے۔

تاہم یہ اب تک واضح نہیں کہ قانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی کا دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا یا نہیں۔ ذرائع کے مطابق، مختلف تجاویز اس وقت ایوان میں پیش کیے جانے پر غور ہو رہا ہے جب ترمیمی بل باقاعدہ طور پر سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos