لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے منگل کو پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، پارٹی چیئرمین عمران خان کی دو بہنوں اور دیگر ملزمان کی 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق مقدمات میں عبوری ضمانت میں 4 اکتوبر تک توسیع کر دی۔
القادر ٹرسٹ کیس میں 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا اور اہم فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے تھے، جس کی بنیاد پر ریاست نے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔
جبکہ عمران خان کو چند دنوں بعد رہا کر دیا گیا تھا (اس کے بعد سے انہیں ایک الگ کیس میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا)، پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں اور تقریباً پوری اعلیٰ سطحی قیادت کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جن میں سے اکثر کو اب بھی سنگین الزامات کے تحت عدالتی کارروائی کا سامنا ہے۔
گزشتہ ماہ، لاہور کی اے ٹی سی نے ایف آئی آر میں بغاوت اور ریاست کے خلاف جنگ چھیڑنے کے نئے جرائم کے اضافے کے بعد 9 مئی کے فسادات کے مختلف مقدمات میں پولیس کو پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں سے نئے سرے سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت دی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
2 ستمبر کو لاہور اے ٹی سی نے 9 مئی کے فسادات سے متعلق متعدد مقدمات میں اسدعمر اور عمران کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی ضمانت قبل از گرفتاری میں آج (19 ستمبر) تک توسیع کردی تھی۔
تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کے ساتھ بہنوں کی ضمانت میں توسیع کی گئی تھی۔ جبکہ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اسد عمر کو ان کے خلاف سات میں سے پانچ مقدمات میں بری کر دیا گیا ہے، باقی دو مقدمات میں بھی ان کی ضمانت میں آج تک توسیع کر دی گئی ہے۔
آج اے ٹی سی کے جج عبہر گل نے سماعت کی جب کہ پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری لگائی۔
عدالت نے پولیس سے تفتیش کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔عمران خان کی بہن علیمہ روسٹرم پر آئی تو انہوں نے کہا کہ وہ جناح ہاؤس نہیں گئی اور پھر بھی وہ اس مقدمے میں نامزد ہیں۔ہم عدالت میں انصاف کے لیے آئے ہیں۔ ہم انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس کے بعد اے ٹی سی نے عبوری ضمانت میں 4 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وکلاء سے دلائل طلب کر لیے۔