مالی سال 2025-26 کے لیے پنجاب کا 5.3 کھرب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

[post-views]
[post-views]

پنجاب کے وزیر خزانہ نے پیر کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مالی سال 2025-26 کا صوبائی بجٹ پیش کیا۔

یہ بجٹ وفاقی حکومت کی جانب سے اپنا بجٹ پیش کیے جانے کے ایک ہفتے بعد پیش کیا گیا۔ پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 5.335 کھرب روپے کا بجٹ تجویز کیا ہے۔

وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکانِ اسمبلی نے احتجاج کیا۔

اپنی بجٹ تقریر کا آغاز کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے موجودہ صوبائی حکومت کے اہم اقدامات کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا: “میں حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران قومی مفادات کے تحفظ پر سیاسی اور عسکری قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔”

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران 6,104 ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔

بجٹ تقریر کا ایک نمایاں پہلو نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے قیام کا اعلان تھا، جو لاہور میں 72 ارب روپے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا۔

اگلے مالی سال کے لیے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1.24 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو پچھلے مالی سال کے 842 ارب روپے کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا: “یہ بجٹ پنجاب کی مالی حکمتِ عملی میں ایک اہم تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔”


مالی سال 2025-26 کا بجٹ: پنجاب حکومت کا 5.4 کھرب روپے کا ٹیکس فری بجٹ

اخباری ذرائع کے مطابق، یہ بجٹ ٹیکس فری ہوگا اور اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ بجٹ کا تخمینہ 1,200 ارب روپے سے زائد ہے، اور یہ ترقیاتی اخراجات کے لحاظ سے ریکارڈ ساز بجٹ ہوگا، جس میں صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیاحت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

اس بجٹ میں 850 سے زائد ترقیاتی منصوبے شامل ہوں گے، جن میں نواز شریف میڈیکل سٹی لاہور کی توسیع بھی شامل ہے، جہاں نجی و سرکاری شراکت داری کے تحت نئے اسپتال تعمیر کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ، پنجاب بھر میں صفائی اور صاف پانی کی فراہمی کے وسیع پروگرام شروع کیے جائیں گے، جب کہ انفراسٹرکچر کی ترقی بدستور حکومت کی مرکزی ترجیح رہے گی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos