ایران-اسرائیل کشیدگی میں شدت، ٹرمپ کا تہران چھوڑنے کا انتباہ

[post-views]
[post-views]

ایران اور اسرائیل کے درمیان فضائی حملے پانچویں روز میں داخل ہو گئے، جن میں ایران کے 224 اور اسرائیل کے 24 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔ تہران اور نطنز میں دھماکوں اور فضائی دفاعی نظام کی سرگرمی رپورٹ ہوئی ہے، جبکہ تل ابیب میں ایرانی میزائل حملوں کے باعث سائرن بجائے گئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی عوام پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر تہران سے انخلا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے کو مسترد کر کے انسانی جانوں کا ضیاع کیا، اور زور دیا کہ
“ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔”

ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کے باعث جی-7 سربراہی اجلاس سے قبل واپسی اختیار کی، جبکہ فرانسیسی صدر میکرون نے امریکہ کی جانب سے تجویز کردہ سیزفائر منصوبے کو مثبت پیش رفت قرار دیا۔

ایرانی ذرائع کے مطابق تہران نے عمان، قطر اور سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل پر فوری جنگ بندی کے لیے امریکی دباؤ ڈالیں۔ ایران اس کے بدلے میں جوہری مذاکرات میں لچک دکھانے کو تیار ہے۔

اسرائیل نے اپنی فضائی مہم کے دوران ایرانی فوجی قیادت اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق نطنز تنصیب کو بھاری نقصان پہنچا ہے، تاہم فردو مرکز محفوظ ہے۔

امریکی حکام نے وضاحت کی کہ امریکہ براہِ راست ایران پر حملہ نہیں کر رہا، لیکن وہ اپنے مفادات کا دفاع کرے گا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ معاہدہ ممکن ہے، لیکن ایران کی ہچکچاہٹ جنگ بندی میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos