اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے حملوں کے باوجود ایران چند ماہ میں یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ تنصیبات تباہ ہوئیں، مگر کئی اب بھی محفوظ ہیں، اور ایران جلد سینٹری فیوجز چلا کر افزودہ یورینیم پیدا کر سکتا ہے۔
انہوں نے 60 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخیرے پر تشویش ظاہر کی جو اگر مزید خالص کیا جائے تو نو سے زائد ایٹمی ہتھیار بنائے جا سکتے ہیں۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو معلوم نہیں کہ یہ ذخیرہ حملوں سے پہلے ہٹایا گیا یا تباہ ہوا۔
اسرائیل نے 13 جون کو ایران کی جوہری و فوجی تنصیبات پر حملے کیے، اور امریکہ نے بعد میں تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کر دیا اور معائنوں کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔