وزیر اعظم شہباز شریف آج ایک روزہ دورے پر دوحہ، قطر روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ یہ کانفرنس ہنگامی نوعیت کی ہے اور اسے اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں، فلسطین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ہزاروں فلسطینیوں کو زبردستی بےگھر کرنے کے سنگین پس منظر میں طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں مسلم دنیا کی قیادت ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہو کر اس بحران پر مشترکہ مؤقف اپنانے اور عملی اقدامات کی حکمت عملی طے کرے گی۔
عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت اور اعلیٰ سطحی حکام کی شرکت متوقع ہے۔ اس دوران فلسطین میں جاری انسانی المیے پر تفصیلی غور کیا جائے گا اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے عالمی برادری پر دباؤ بڑھانے کے اقدامات زیرِ بحث آئیں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کا مقصد نہ صرف فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے بلکہ مسلم دنیا کے اجتماعی ردِعمل کو مربوط بنانا بھی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی دوحہ روانگی پاکستان کے اس اصولی مؤقف کی عکاسی کرتی ہے جس کے مطابق فلسطین کے مسئلے کا منصفانہ حل ناگزیر ہے اور عالمی برادری کو فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے۔ اس دورے کے دوران وزیراعظم دیگر اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے جن میں خطے کی مجموعی صورتحال اور مستقبل کی حکمت عملی پر بات چیت متوقع ہے۔











