وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کو جھگڑالو پڑوسی بننے کے بجائے ایک اچھے ہمسائے کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان چار بڑی جنگوں پر اربوں ڈالر خرچ ہو چکے ہیں، حالانکہ یہ وسائل عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود پر صرف ہونے چاہیے تھے۔
لندن میں اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاک بھارت تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں، وہ دراصل خود کو دھوکے میں رکھ رہے ہیں۔ ان کے بقول کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بنیادی تنازع ہے اور کشمیری عوام کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں غزہ کی صورتحال کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ وہاں ظلم و ستم مسلسل جاری ہے، جس میں اب تک 64 ہزار فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی المیہ فوری توجہ اور حل کا تقاضا کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت جغرافیائی طور پر ایک دوسرے کے ہمسائے ہیں اور دونوں کو ساتھ رہنے کے حقائق تسلیم کرنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سے کسی کم تر درجے پر نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر بات چیت چاہتا ہے تاکہ خطے میں امن قائم ہو اور عوام کو حقیقی فائدہ پہنچے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو زرمبادلہ بھیجنے پر سراہا اور ان کی قربانیوں و خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کے جذبے کو اجاگر کرنے کے لیے ایک ولولہ انگیز شعر بھی پڑھا، جس پر شرکاء نے پرتجزیہ داد دی۔