دبئی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سلیمان علی آغا نے ہفتہ کے روز کہا ہے کہ ان کی ٹیم بھارت کے خلاف ایشین کرکٹ کونسل مینز ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ 2025 کے تاریخی فائنل میں بھرپور کارکردگی دکھانے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ کھلاڑیوں کو دباؤ قبول کرنا ہوگا اور اپنی بہترین صلاحیتوں کو سامنے لانا ہوگا۔
پاکستان نے سپر فور مرحلے میں بنگلہ دیش کو 11 رنز سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ ایشیا کپ کی تاریخ میں پاکستان اور بھارت فائنل میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔ سنہ 2016 کا چیمپئن پاکستان اس بار بھی مضبوط حریفوں کو شکست دے کر فائنل تک پہنچا، تاہم بھارت کے خلاف دو میچز میں ناکام رہا۔
پری میچ پریس کانفرنس میں آغا نے کہا: “دونوں ٹیموں پر دباؤ برابر ہوگا۔ ہم اپنی بہترین کرکٹ کھیلنے اور فائنل جیتنے کی کوشش کریں گے۔” انہوں نے بھارتی میڈیا کی مہم کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ “وہ جو چاہیں کہیں، ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں۔”
کپتان کے مطابق بھارت سے شکست کی بنیادی وجہ پاکستانی کھلاڑیوں کی غلطیاں تھیں۔ “ہم اس لئے ہارے کیونکہ ہم نے زیادہ غلطیاں کیں۔ جو ٹیم کم غلطی کرے گی، وہ جیتے گی۔” آغا نے بیٹنگ لائن اپ پر اعتماد ظاہر کیا اور کہا کہ “شاید ہم نے اپنی بہترین کارکردگی فائنل کے لئے بچا رکھی ہے۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر بھارتی ٹیم ٹرافی فوٹو سیشن میں شریک نہیں ہوتی تو پاکستان اپنی روایت کے مطابق پروٹوکول کی پابندی کرے گا۔ اپنی ذاتی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے آغا نے تسلیم کیا کہ ان کا اسٹرائیک ریٹ تسلی بخش نہیں رہا مگر ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلنا اولین ترجیح ہے۔
کپتان نے کھلاڑیوں کے رویے پر بات کرتے ہوئے کہا: “اگر کوئی جارحانہ رویہ اختیار کرنا چاہے تو بالکل کرے، مگر اس میں بے ادبی یا ملک کی بدنامی شامل نہ ہو۔ جارحیت کے بغیر تیز گیند باز اپنی اصل قوت کھو دیتا ہے۔”
“نو ہینڈ شیک” تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے آغا نے کہا کہ یہ کھیل کے لئے نقصان دہ ہے۔ “میں نے اپنے کیریئر میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان ہمیشہ کشیدگی رہی مگر ہاتھ ملانا روایت رہا ہے۔ ہاتھ نہ ملانا کرکٹ کے لئے اچھا نہیں۔”