پنجاب میں اینٹی اسموگ اقدامات کے باوجود فضائی آلودگی برقرار

[post-views]
[post-views]

پنجاب حکومت نے اس سال فضائی آلودگی کم کرنے کے لیے نئے اقدامات کیے ہیں جن میں ماحولیاتی تحفظ فورس کا قیام اور جدید مانیٹرنگ و پیش گوئی نظام شامل ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ لاہور کی فضائی کیفیت میں خاطر خواہ بہتری نظر نہیں آئی۔

اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں لاہور کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس 126 رہا۔ جنوری میں یہ 202 تک پہنچا مگر جون میں 57 تک گر گیا۔ البتہ سال کے آخری مہینوں میں دوبارہ اضافہ ہوا اور نومبر میں 184 ریکارڈ کیا گیا۔ 2025 کا آغاز بھی مایوس کن رہا، جنوری میں 178 اور فروری میں 142۔ البتہ ستمبر میں معمولی بہتری آئی اور اوسط 84 رہا، جو پچھلے سال کے 143 سے بہتر ہے۔

ماحولیاتی ماہر علیم بٹ نے حکومت کے اقدامات کو عارضی قرار دیا۔ ان کے مطابق اصل بہتری برقی ٹرانسپورٹ، گرین انرجی اور صنعتی مراعات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ “پانی کا چھڑکاؤ وقتی حل ہے، حقیقی نتائج پانچ سے چھ سال کی مسلسل کوششوں سے آئیں گے،” انہوں نے کہا۔

محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عمران حامد نے کہا کہ آلودگی فوراً ختم کرنا ممکن نہیں، چین کی مثال سامنے ہے جس نے دس سال اور اربوں ڈالر خرچ کیے۔ ان کے مطابق خطے کے دیگر ممالک کو بھی مل کر کام کرنا ہوگا۔

ری پبلک پالیسی فالو کریں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos