اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا 20 نکاتی غزہ منصوبہ مسلم ممالک کے پیش کردہ مسودے سے مطابقت نہیں رکھتا۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آٹھ مسلم ممالک نے غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ٹرمپ کا منصوبہ صرف جزوی انخلا کو یرغمالیوں کی رہائی سے جوڑتا ہے۔
ٹرمپ کے منصوبے میں فوری جنگ بندی، 72 گھنٹوں کے اندر تمام یرغمالیوں کی واپسی، حماس کا غیر مسلح ہونا اور “نیو غزہ” کے نام سے ایک عبوری سیٹ اپ شامل ہے جسے بین الاقوامی بورڈ آف پیس دیکھے گا۔ یہ بورڈ ٹرمپ کی سربراہی میں کام کرے گا اور اس میں سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کا کردار بھی شامل ہے۔ ڈار نے کہا کہ مسلم ممالک کا مسودہ دو ریاستی حل اور فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے منصوبے کو اصولی طور پر خوش آئند قرار دیا، تاہم پاکستان کا مؤقف ہے کہ دیرپا امن صرف مکمل اسرائیلی انخلا اور فلسطینی خودمختاری کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ادھر نیتن یاہو فلسطینی ریاست کے قیام کو بار بار مسترد کر چکے ہیں جبکہ غزہ میں اب تک 66 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔