وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا پشاور ہائی کورٹ سے قانونی تحفظ لینے کا فیصلہ

[post-views]
[post-views]

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی نے اپنے خلاف قائم مقدمات کی تفصیلات حاصل کرنے اور حفاظتی ضمانت کے حصول کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ نے یہ درخواست اپنے وکیل بشیر وزیر ایڈووکیٹ کے ذریعے جمع کروائی، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ چونکہ سہیل آفریدی صوبے کے آئینی اور انتظامی سربراہ ہیں، اس لیے ان کے خلاف درج تمام مقدمات کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ وہ قانونی طور پر اپنے دفاع کا حق استعمال کر سکیں۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالت اس معاملے کی سماعت فوری طور پر، یعنی آج ہی مقرر کرے، تاکہ کسی ممکنہ گرفتاری یا قانونی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق سہیل آفریدی کے خلاف بعض سیاسی نوعیت کے مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن کی تفصیلات صوبائی حکومت یا پولیس حکام نے اب تک باضابطہ طور پر فراہم نہیں کیں۔ اس تناظر میں، ان کی جانب سے حفاظتی ضمانت کی درخواست قانونی تحفظ حاصل کرنے کی ایک پیشگی کوشش قرار دی جا رہی ہے۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ چند روز قبل ہی قبائلی ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیرِ اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔ ان کا تقرر اُس وقت عمل میں آیا جب علی امین گنڈا پور نے وزارتِ اعلیٰ کے عہدے سے استعفا دیا۔ سیاسی ماہرین کے مطابق، سہیل آفریدی کی حالیہ عدالتی درخواست اُن کے دورِ حکومت کے آغاز میں ایک اہم قانونی پیش رفت ہے، جو صوبائی سیاست میں نئے رخ پیدا کر سکتی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos