وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ضم شدہ اضلاع کے بقایاجات فوری ادا کیے جائیں، ہمیں بھیک نہیں بلکہ اپنا آئینی اور مالی حق دیا جائے۔
باڑہ میں امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ قبائلی عوام نے اپنی مرضی سے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا، وہ پاکستانی تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قبائل نے ملک کے استحکام، عوامی تحفظ اور ترقی کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، اس لیے ریاست کو ان کے حقوق ادا کرنے چاہییں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ وہاں ترقیاتی منصوبے تیز رفتاری سے مکمل ہوں اور عوام کو تعلیم، صحت اور روزگار کے بہتر مواقع مل سکیں۔
انہوں نے اپنی نامزدگی پر اٹھنے والے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد صرف اور صرف عوام کی خدمت ہے، کسی ذاتی مفاد یا گروہی سیاست سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔
وزیراعلیٰ کے مطابق ہر ضلع میں امن جرگوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ مقامی سطح پر باہمی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے اور علاقے میں دیرپا امن و استحکام قائم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت قبائلی عوام کے مسائل کے حل اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی۔












