سنی اتحاد کونسل کے سابق سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو فیصل آباد پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وہ مختلف مقدمات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے اور عدالت کی جانب سے سزا یافتہ بھی قرار دیے جا چکے ہیں۔ ان کی گرفتاری ایک منظم کارروائی کے نتیجے میں عمل میں لائی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ابتدائی طور پر صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کیا، جس کے بعد انہیں باضابطہ طور پر فیصل آباد پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ فیصل آباد پولیس نے انہیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا، جہاں عدالت نے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد انہیں سینٹرل جیل فیصل آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق یہ کارروائی اُن فیصلوں کے تناظر میں کی گئی ہے جو رواں سال 31 جولائی کو فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سنائے تھے۔ ان فیصلوں میں 9 مئی کے تین مختلف مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا تھا، جن میں مجموعی طور پر 196 ملزمان کو مختلف سزائیں سنائی گئی تھیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل اور صاحبزادہ حامد رضا کو بھی تینوں مقدمات میں دس دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس عدالتی فیصلے کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، اور گرفتاری اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔











