سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے وفاقی آئینی عدالت کا منصب لینے سے انکار کر دیا

[post-views]
[post-views]

سپریم کورٹ کی معزز جج جسٹس مسرت ہلالی نے وفاقی آئینی عدالت کی جج کے طور پر اپنی نامزدگی قبول کرنے سے باضابطہ طور پر معذرت کر لی ہے۔ اعلیٰ عدالتی ذرائع کے مطابق جسٹس ہلالی نے اپنے فیصلے سے متعلق متعلقہ حکام کو آگاہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ صحت کے سنگین مسائل کا سامنا کر رہی ہیں، جس کے باعث وہ نئی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے قابل نہیں رہیں گی۔

ذریعے بتاتے ہیں کہ جسٹس مسرت ہلالی نے طویل مشاورت کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ موجودہ طبی صورتحال میں وہ وفاقی آئینی عدالت جیسے نئے اور اہم عدالتی ادارے کا بوجھ بہتر انداز میں نہیں اٹھا سکتیں۔ اسی وجہ سے انہوں نے مؤثر عدالتی کارکردگی کے تسلسل کو مدنظر رکھتے ہوئے خود کو اس تعیناتی سے معذور قرار دینے کا فیصلہ کیا۔

قانونی ماہرین ان کے اس فیصلے کو ذمہ دارانہ اور حقیقت پسندانہ قرار دے رہے ہیں، کیونکہ وفاقی آئینی عدالت اپنی تشکیل کے ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس کے ججوں پر نہایت اہم نوعیت کے آئینی معاملات کی سماعت کی ذمہ داری عائد ہوگی۔ ایسے میں جسٹس ہلالی کی جانب سے صحت کے مسائل کے باعث معذرت کرنا ادارے کے بہترین مفاد میں تصور کیا جا رہا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos