Premium Content

عمران خان پہلے سابق وزیراعظم ہیں جنہیں اٹک جیل میں قید کیا گیا ہے

Print Friendly, PDF & Email

ٹیکسلا: سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد کی ٹرائل کورٹ سے توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد زمان پارک لاہور سے گرفتاری کے بعد ہفتہ کی شام ڈسٹرکٹ جیل اٹک لے جایا گیا۔

پی ٹی آئی سربراہ کو سخت سکیورٹی میں سڑک کے ذریعے جیل لے جایا گیا۔ جیل کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گھیرے میں لے لیا تھا۔ اٹک پولیس کو ہدایت ملتے ہی جیل کے اطراف پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کے لیے ایک وی وی آئی پی سیل تیار کیا گیا ہے۔ سیل میں ایئر کنڈیشن کی کوئی سہولت نہیں ہے لیکن اس کے اندر ایک پنکھا، بستر اور ایک واش روم ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Channel & Press Bell Icon.

واضح رہے کہ عمران خان پہلے سابق وزیراعظم ہیں جو اٹک جیل میں بند ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف کو 1999 میں اٹک قلعہ میں قید کیا گیا تھا اس سے قبل انہیں 10 سالہ جلاوطنی پر جدہ بھیج دیا گیا تھا۔اٹک جیل اور قلعہ الگ الگ احاطے ہیں جو ایک دوسرے سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں۔

قلعہ اٹک خورد میں مغل بادشاہ اکبر کے دور میں 1581-83 میں خواجہ شمس الدین خوافی کی نگرانی میں دریا کے گزرنے کی حفاظت کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔یہ قلعہ صوبہ خیبرپختونخوا سے متصل دریائے سندھ کے کنارے واقع ہے۔ قلعہ کا داخلی راستہ راولپنڈی-پشاور جی ٹی روڈ کی طرف سے ہے۔

دوسری جانب اٹک جیل شہر کے وسط میں راولپنڈی پشاور ریلوے ٹریک کے ساتھ واقع ہے۔ اسے برطانوی حکمرانوں نے 1905-06 میں 67 ایکڑ پر تعمیر کیا تھا۔

برطانوی حکمران اس جیل کو زیادہ تر بغاوت میں ملوث لوگوں کو حراست میں لینے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اسے اب ملک کی ایک ہائی سکیورٹی جیل سمجھا جاتا ہے جہاں عام طور پر سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos